نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کے روز 2002 کے گودھرا ٹرین آتشزدگی کے سانحے میں عمر قید کی سزا پانے والے تین قصورواروں کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی زیر صدارت جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے 17 سال سے جیل میں قید تینوں قصورواروں کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی ایک شخص کے قتل کا معاملہ نہیں ہے۔ یہ واقعہ بہت سنگین ہے۔ اس لیے ہم اس معاملے میں اس مرحلے پر ضمانت دینے کے لیے مائل نہیں ہیں۔
ملزمین کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل سنجے ہیگڑے نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے استدلال پیش کیا کہ دو ملزمین پر پتھراؤ کے الزام ہے اور تیسرے ملزم پر زیورات چوری کرنے کے الزام ہے، لیکن زیورات برآمد نہیں ہوئے تھے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا اور ایڈوکیٹ سواتی گھلدیال سپریم کورٹ میں گجرات حکومت کی نمائندگی کررہے ہیں۔ گجرات حکومت نے کہا تھا کہ ملزمین پر صرف پتھربازی کا الزام نہیں ہے بکہ انہوں نے مسافروں کو زخمی کیا اور ان کے زیورات لوٹے۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ 'گودھرا ٹرین سانحہ کے دوران ہر ایک ملزم نے ایک مخصوص کردار ادا کیا ہے'۔ تشار مہتا نے عدالت میں کہا کہ ایک ملزم کو اہم سازشی ہونے کا قصوروار پایا گیا جو ٹرین کی بوگی کو آگ لگانے میں سرگرم تھا۔