نئی دہلی: سپریم کورٹ میں تیستا سیتلواڑ کی ضمانت کی عرضی پر سماعت ہوئی۔ تیستا سیتلواڑ کو بڑی راحت ملی ہے۔ انہیں سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی ہے۔ گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا گیا۔ ہائی کورٹ نے یکم جولائی کو ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی اور فوراً خودسپردگی کرنے کو کہا تھا۔ تیستا کا پاسپورٹ صرف نچلی عدالت کے سپرد رہے گا۔ سپریم کورٹ نے تیستا سیتلواڑ کو بھی سخت ہدایات دی ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا کہ سیتلواڑ اس کیس میں گواہوں کو متاثر کرنے کی کوشش نہیں کریں گی۔ وہ گواہوں سے دور رہیں گی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر تیستا ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرتی ہیں تو حکومت درخواست دائر کر سکتی ہے۔ فیصلے میں سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ پر سوالات اٹھائے۔ سماعت کے دوران کپل سبل نے تیستا کی جانب سے پورے معاملے کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر من گھڑت ثبوتوں کے ذریعے درج کی گئی۔ گجرات ہائی کورٹ کی طرف سے ان کی باقاعدہ ضمانت مسترد ہونے کے فوراً بعد سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ نے ہفتہ کو سپریم کورٹ کا رخ کیا، لیکن جج ان کو عبوری تحفظ دینے کے معاملے پر منقسم نظر آئے۔ یہ مقدمہ 2002 کے بعد گودھرا فسادات کے معاملے میں بے قصور لوگوں کو پھنسانے کے لیے ثبوت کے مبینہ من گھڑت سے متعلق ہے۔