احمد آباد: اجمیر 92 فلم ریلیز سے قبل ہی تنازعات میں گھری ہوئی ہے، فلم کے حوالے سے مختلف ردعمل سامنے آنے لگا ہے۔ صوفیوں کی سرکردہ تنظیم صوفی خانقاہ ایسوسی ایشن کے قومی ایگزیکیوٹو صدر پیر صوفی سید خالد نقوی الحسینی نے اس حوالے سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اجمیر 92 کے عنوان سے بننے والی فلم کے حقائق سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 1991-92 میں اس وقت کی بھیرو سنگھ شیخاوت حکومت کے دور میں راجستھان کے اجمیر میں لڑکیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعہ کی کسی بھی طرح سے تائید نہیں کی جا سکتی، اس کے لیے نہ اسلام میں کوئی جگہ ہے اور نہ ہی انسانیت میں۔
انہوں نے کہا کہ فلم ابھی ریلیز نہیں ہوئی ہے تاہم اگر فلم میں کوئی بھی ایسا بیان یا حصہ سامنے آیا جو کسی فائدے کے لئے حقائق کے منافی ہو یا کسی خاص برادری، صوفی روایت، صوفی بزرگوں کی توہین ہو تو ہماری تنظیم صوفی خانقاہ ایسوسی ایشن سامنے آئے گی۔ اس کے خلاف سڑکوں پر نکل کر قومی صدر صوفی محمد کوثر حسن مجیدی ایڈووکیٹ کی قیادت میں آئینی طریقے سے احتجاج کریں گے۔