رام نومی کے موقع پر ملک کے مختلف حصوں میں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے تھے اور ملک میں حالات تشویشناک ہوتے جا رہے ہیں۔ رام نومی کے روز گجرات کے تین مقامات پر تشدد کے واقعات پیش آئے۔ فسادات میں مساجد اور مسلمانوں کی دکانات کو و مقامات کو نقصان پہنچایا گیا تاہم بعد میں حکومت نے مسلمانوں کو ہی قصوروار ٹھہراتے ہوئے انہی کے مکانوں کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کردیا۔ اس معاملے پر احمدآباد کی شاہی جامع مسجد کے امام مفتی شبیر احمد صدیقی نے اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ Mufti Shabbir Ahmad Siddiqui Reaction on Violence
Mufti Shabbir Ahmad Siddiqui on Violence: مفتی شبیر احمد صدیقی نے حکومت پر بدامنی پھیلانے کا الزام عائد کیا
رام نومی کے موقع پر گجرات کے تین مقامات پر تشدد کے واقعات پیش آئے۔ اس معاملے پر احمدآباد شاہی جامع مسجد کے امام مفتی شبیر احمد صدیقی نے اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ Violence at three places in Gujarat on Ram Navami
یہ بھی پڑھیں:Exclusive Interview with Asaduddin Owaisi: رام نومی پر تشدد کے لیے ریاستی حکومت ذمہ دار، اویسی
مفتی شبیر احمد صدیقی نے کہا کہ 'ملک میں حالات انتہائی ابتر ہوتے جارہے ہیں، جس طرح سے سوشیل میڈیا پر آڈیو اور ویڈیو وائرل ہورہے ہیں اور حکومت اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کرتی، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سب حکومت کے اشارے پر کیا جارہا ہے۔ انہوں نے حکومت پر بدامنی پھیلانے کا بھی الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ بنک کی سیاست کرتے ہوئے نفرت پھیلائی جارہی ہے اور مسلمانوں پر کھلے عام ظلم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے عید کے دن کالی پٹی باندھ کر احتجاج کرنے کی اپیل پر کہا کہ حکومت کی آنکھوں پر پردہ پڑا ہوا ہے، آپ کالی پٹی باندھیں یا سفید، کچھ بھی نہیں ہوگا۔
TAGGED:
مفتی شبیر احمد صدیقی