احمد آباد:سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے ریاستی انچارج کی حیثیت سے پارٹی کے قومی سیکریٹری ریاض فرنگی پیٹ نے پیر کو احمد آباد میں ریاستی کمیٹی کے اجلاس میں پہنچنے کے بعد گجرات کے انچارج کا چارج سنبھالا۔ اس موقع پر پارٹی کارکنان بھی موجود تھے۔ سابق پارٹی انچارج کے نیشنل ایگزیکٹو ممبر اشفاق حسین نے اپنے دور اقتدار میں ریاست گجرات میں کئے گئے کاموں کی تعریف کی۔ اس کے ساتھ ہی پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری ایم اشرف اور قومی ایگزیکٹیو ممبر ظہیر عباس نے گجرات لوک سبھا انتخابات سے متعلق اعداد و شمار کے بارے میں پارٹی لیڈروں کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی اور ضروری ہدایات دیں اور لوک سبھا سے پہلے بوتھ کمیٹیوں کی تشکیل اور توسیع پر زور دیا۔
میٹنگ کے دوران لوک پارٹی کے مختلف اسمبلی حلقوں کے انچارج اور کارکنان سمیت عہدیداران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر منتخب ہونے والے آئندہ الیکشن کی تیاری کرنے پر زور دیا گیا۔ گجرات ریاستی کمیٹی کی میٹنگ میں تقریبا سبھی عہدیداروں نے پارٹی کے کام کو ریاست میں عوام تک لے جانے، ریاست کے سلگتے ہوئے مسائل کو اٹھا کر ریاست کے دیگر اضلاع تک تنظیم کو وسعت دینے کی پہل کی۔ پارٹی میں خواتین قیادت کو موقع فراہم کرنے اور انہیں ذمہ دار بنانے سمیت کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں درج ذیل قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔
گجرات حکومتکی طرف سے ودھان سبھا میں پاس کیا گیا ایک قانون جس کے تحت ریاست میں کوئی بھی شخص حکومت کے خلاف کسی بھی دھرنے کے مظاہرے کے لیے انتظامیہ سے اجازت لے، یہ مکمل طور پر غیر جمہوری اور آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جس کا حکومت کو نوٹس لینا چاہیے۔
ماضی میں گجرات کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے والے سمندری طوفان کی وجہ سے متاثرہ ماہی گیروں کو کافی مالی نقصان اٹھانا پڑا تھا اور ان کے روزگار کے مسائل بھی سامنے آئے تھے، اس لیے ریاستی حکومت کو چاہیے کہ وہ متاثرہ افراد کا سروے کرائے اور جلد از جلد مناسب معاوضہ فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنی زندگی میں آنے والی تمام پریشانیوں سے نجات حاصل کر سکیں۔