Gujarat High Court on Shweta Bhatt گجرات ہائی کورٹ میں سنجیو بھٹ کی اہلیہ کی پولیس پروٹیکشن کی درخواست مسترد - پولیس پروٹیکشن شہری کا حق نہیں ہے
سابق آئی پی ایس سنجیو بھٹ کی اہلیہ شویتا بھٹ کی جانب سے پولیس پروٹیکشن کے متعلق ایک درخواست گجرات ہائی کورٹ میں دائر کی گئی تھی۔ اس درخواست پر سماعت کرتے ہوئے گجرات ہائی کورٹ نے کہا کہ پولیس پروٹیکشن شہری کا حق نہیں ہے۔
احمد آباد:گجرات ہائی کورٹ نے سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کی اہلیہ شویتا بھٹ کی پولیس پروٹیکشن کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ سماعت کے دوران گجرات ہائی کورٹ نے اپنی مشاہدے میں کہا کہ پولیس تحفظ شہریوں کا حق نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی گجرات ہائی کورٹ نے سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کی اہلیہ شویتا بھٹ کی پولیس تحفظ کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے مزید کہا کہ ریاست کو کسی بھی شخص کو خصوصی پولیس تحفظ دینے اور اسے واپس لینے کی کوئی وجہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔ پولیس پروٹیکشن شہریوں کی ضروریات کے تحفظ کی ایک کوشش ہے اسے صحیح یا درست نہیں سمجھا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:Former IPS Officer Arrested: احمدآباد پولیس کرائم برانچ نے سابق آئی پی ایس افسر کو گرفتارکیا
واضح رہے کہ 2011 میں سنجیو بھٹ نے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کے خلاف سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا تھا اور اس پر کافی قانونی تنازع کھڑا ہوا تھا اس حلف نامے میں انہوں نے نریندر مودی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انہیں 2002 کے فسادات کے لیے بنائی گئی ایس آئی ٹی پر بھروسہ نہیں ہے۔ دوسری جانب ریاست گجرات کے دیگر حکام نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ نریندر مودی پر جھوٹے الزام لگا رہے ہیں۔ اس کے بعد سنجیو بھٹ کو 2011 میں ریاستی حکومت نے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے اور بغیر اجازت سرکاری گاڑیوں کے استعمال کرنے پر معطل کردیا تھا۔ اس کے کچھ سال بعد سال 2015 میں وزارت داخلہ نے انہیں ملازمت سے فارغ کرنے کی سفارش کی تھی، جسے قبول کر لیا گیا تھا۔