ماہ رمضان کے دوران بھی دھوپ کی تمازت میں روزہ رکھ کر یہ آٹورکشہ والے مختلف علاقوں میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ایسے میں ایک آٹورکشہ ڈرائیور فیروز خان سے ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آرا نے بات چیت کی۔
آٹورکشہ والوں کی خدمات قابل ستائش فیروز نے بتایا کہ احمد آباد کے ہر زون میں پانچ پانچ رکشے والوں کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ ہر علاقے میں جا کر لوگوں کو اپنے آٹورکشہ کے ذریعے کورونا وائرس کے تعلق سے بیدار کریں اور اسی لیے وہ احمد آباد کے گوشے گوشے میں جا کر لوگوں میں بیداری لا رہے ہیں۔
احمدآباد کا گومتی پور علاقہ جسے کنٹمنٹ زون قرار دیا گیا ہے۔ کثیر تعداد میں یہاں کورونا کے مریض پائے گئے ہیں۔ ایسے میں لوگ کورونا کے مضر اثرات سے کس طرح محفوظ رہیں ۔ اسی تعلق سے گومتی پولیس اسٹیشن نے بھی اپنی گائیڈ لائن جاری کی ہے ۔ اسی کے تحت رکشہ والے لوگوں سے باہر نکلتے وقت ماسک پہننے ،سماجی فاصلے بنا ئے رکھنے اور حکومت کی جانب سے جاری رہنمایانہ خطوط پر عمل کرنے کا اعلان کر رہے ہیں۔
ایک دوسرے آٹو رکشہ ڈرائیور محمد انور کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان کے میں لوگوں کو کافی تکالیف کا سامنا کرنا پڑا ۔تو اس نے اپنے رکشوں کے ذریعے لوگوں کے گھروں پر راشن کٹ پہنچاءی ہے۔ لوگوں اسپتال جانا ہو تو وہ انہیں اسپتا ل پہنچاتے ہیں۔اور یہ تمام خدمات مفت انجام دے رہےہیں۔
آٹورکشے والوں کے حالات بہت خراب ہوتے جارہے ہیں لاک ڈاؤن کے نفاذ کے دوران ے رکشہ کا چلانا بند ہے ۔اور اب رکشے والے بھی بھوکے دردر بھٹک رہے ہیں ایسے آٹو رکشہ والوں کا مطالبہ ہےکہ حکومت ان کی طرف توجہ مرکوز کر کچھ راحت اعلان کریں۔
واضح رہے کہ احمدآباد میں کل 60 آٹو رکشے اس طرح خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ہر زون میں پانچ رکشے اسی کام کے لیے لگائے گئے ہیں ۔ ان رکشا ڈرائیور کی خدمات سے لوگ کافی خوش ہیں.