احمدآباد: ریاست گجرات کے احمد آباد میں سنہ 1572 میں سیدی سید کی جالی والی مسجد تعمیر کی گئی تھی جس کی دیکھ بھال محکمہ آثار قدیمہ اور مسجد کے ارد گرد کی نگرانی و دیکھ بھال کی ذمہ داری احمدآباد میونسپل کارپوریشن کی ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ مسجد 600 سال قدیم ہونے کے باوجود اس کی دیکھ بھال میں لاپرواہی برتی جارہی ہے۔
اس مسجد کے پیچھے والا باغ کارپوریشن کی ملکیت ہے لیکن مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے باغ بدصورت ہوتے جا رہا ہے اس میں بڑے بڑے چوہوں نے اپنا گھر بنا رکھا ہے اور چوہوں کے بل سے جالی والی مسجد کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ Sidi Saiyyed Mosque at Ahmedabad
اس تعلق سے سماجی کارکن برہان الدین قادری نے کہا کہ احمدآباد شہر کو مختلف تاریخی عمارتوں کی وجہ سے ورلڈ ہیریٹیج کا درجہ حاصل ہے اور اس میں سب سے زیادہ خوبصورت اور شہرت یافتہ سیدی سید کی جالی والی مسجد ہے جہاں کا وزیر اعظم نریندر مودی اور جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو آبے بھی دورہ کرچکے ہیں اور ہر روز دنیا بھر کے سیاح سیدی سعید کی جالی والی مسجد کو دیکھنے آتے ہیں۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ دنیا کی بہترین عمارت ہونے کے باوجود اس کی قدر نہیں کی جا رہی ہے اور محکمہ آثار قدیمہ و احمدآباد میونسپل کارپوریشن اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے۔ Rats Presence in Sidi Saiyyed Mosque