ریاست گجرات کے ضلع احمد اباد میں ساوتری بائی پھولے کی یوم پیدائش کے موقع پر مختلف سماجی تنظیموں سے منسلک خواتین نے این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج کیا۔
ساوتری بائی پھولے کی یوم پیدائش کے موقع پر احمدآباد کے ایلیس بریج کے پاس خواتین نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ہاتھوں میں پلے کارڈز ، بینر اور پوسڑس لے کر احتجاج کیا۔
ساوتری بائی پھولے کی یوم پیدائش اس موقع پر ساوتری بائی پھولے کو خراج عقیدت پیش کی گئی اور حب الوطنی کے گیت بھی گئے گئے تاہم مظاہرین کی حمایت کرنے کے لیے دلت ایم ایل اے جگنیش میوانی بھی احتجاج میں شریک ہوئے۔
سماجی کارکن نرجرہا سنہا نے کہا کہ ساوتری بائی پھولے چاہتی تھی کہ خواتین تعلیمی لحاظ سے مضبوط ہوں لیکن آج کی حکومت اسٹیچیو، نوٹ بندی، مندر۔مسجد، این آر سی، سی اے اے اور این پی آر پر پیسے خرچ کر رہی ہے اور تعلیم کا بجٹ کم کرتی جارہی ہے ایسے میں ہم چاہتے ہیں کہ حکومت یہ سب چھوڑ کر تعلیم کی طرف غور و فکر کرے۔
سماجی کارکن نورجہاں دیوان نے کہا کہ سی اے اے ملک کے آئین کے خلاف ہے کیونکہ اس میں ایک مخصوص مذہب کو جگہ نہیں دی گئی ہے اب ملک میں مذہب کی سیاست کھیلی جارہی ہے اس لئے آج ہم سڑکوں پر اتر کر احتجاج کر رہے ہیں
وہیں احتجاج میں شریک سواتی نے کہا کہ آج بھی گجرات میں دفعہ 144 کا نفاذ جاری ہے اس سے یہی محسوس ہوتا ہے کہ آج بھی حکومت ڈرتی ہے اور یہ قانون تمام بھارتیوں کے خلاف ہے اس لیے ہم احتجاج کر رہے ہیں۔