اردو

urdu

ETV Bharat / state

ملازمت ترک کر پروفیسر دھرنے پر بیٹھے - گجرات نیوز

سی اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرے سڑکوں کے ساتھ گھروں کی دہلیز پر بھی پہنچ چکے ہیں، احمدآباد کے جوہاپورا علاقے میں رہنے والے پروفیسر ڈاکٹر ہاشم علی اپنی ملازمت ترک کر 30 جنوری سے اپنے گھر کے آنگن سی اے اے کے خلاف احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ سی اے اے کو واپس لیا جائے اور ہمارے آئین کو بچایا جائے۔

سی اے اے کے خلاف احتجاجی دھرنا
سی اے اے کے خلاف احتجاجی دھرنا

By

Published : Feb 1, 2020, 10:40 AM IST

Updated : Feb 28, 2020, 6:14 PM IST

اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر ہاشم علی نے کہا کہ میں نے انجمن بی ایڈ کالج میں بطور پروفیسر کے عہدے پر سے 29جنوری شام پانچ بجے استعفیٰ دے کر، بابائے قوم مہاتما گاندھی کی یوم وفات کے موقع پر گیارہ بجے سے اپنے گھر کے باہر سی اے اے، این آر سی اوراین پی آر کے خلاف دھرنے پر بیٹھا ہوں۔

سی اے اے کے خلاف احتجاجی دھرنا، دیکھیں ویڈیو

گھر گھر شاہین باغ اور ہر گھر شاہین باغ کے مقصد کو لے کر سی اے اے کی مخالفت ڈاکٹر ہاشم علی نے اپنے ہی گھر سے شروع کی ہے، اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ہمارے آئین پر حملہ کر رہی ہے۔ اس لیے حکومت نے سی اے اے کو لایا اور اس کے بعد وہ این آر سی لانا چاہتی ہے، اس لیے میں چاہتا ہوں کہ این آر سی اور سی اے اے کو واپس لیا جائے ورنہ میں جب تک میری سانس چلے گی تب تک میں دھرنے پر بیٹھے رہوں گا۔

ڈاکٹر ہاشم علی کے اٹھائے گئے قدم پر لوگ ان کا حوصلہ بڑھانے کے لئے ان سے ملنے پہنچ رہے ہیں اور ان کی ہمت کی داد اور جذبے کو سلام کر رہے ہیں۔

سی اے اے کے خلاف ملک بھر میں چل رہی تحریک کے دوران ڈاکٹر ہاشم علی کا اپنے ہی گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھنا ایک انقلابی پہل ہے، ایسے می‍ں اب دیکھنا یہ ہے کہ سی اے اے کے خلاف چل رہی انقلابی ہوا کا حکومت کر کیا اثر پڑتا ہے۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 6:14 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details