راجکوٹ:گجرات اسمبلی انتخابات قریب آتے ہی پوری ریاست انتخابی بخار میں لپٹی ہوئی ہے۔ اس درمیان راجکوٹ ضلع کے راج سمدھیالہ گاؤں کے باشندے ان سیاسی ڈراموں سے آزاد ہیں کیونکہ انہوں نے سیاسی پارٹیوں کے داخلے اور گاؤں میں انتخابی مہم چلانے پر پابندی لگا دی ہے۔ یہاں کے لوگ سوچتے ہیں کہ امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے کی اجازت دینا ان کے خطے کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
راج کوٹ سے 20 کلومیٹر دور راج سمدھیالہ گاؤں میں بھلے ہی سیاسی تشہیری مہم پر پابندی عائد کی گئی ہے لیکن ووٹ دینا سب سے کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے اور ووٹ دینے کے لیے باہر نہ نکلنے والوں پر 51 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ گاؤں والے کئی قواعد و ضوابط کے پابند ہیں جو ویلج ڈیولپمنٹ کمیٹی کے ذریعہ بنائے گئے ہیں۔ ان قواعد کو توڑنے پر مالی جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ جن میں سے ایک انتخابات کے دوران ووٹ کاسٹ نہیں کرنا بھی شامل ہے۔ Gujarat Assembly Election
اس گاؤں میں اتخابی مہم پر پابندی ہے لیکن یہاں ووٹنگ کا تناسب 100 فیصد کے قریب ریکارڈ کیا جاتا ہے اور جو بھی جان بوجھ کر ووٹنگ سے گریز کرتا ہے اس پر 51 روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس گاؤں کا سرپنچ بھی اتفاق رائے سے منتخب ہوتا ہے۔ گاؤں کے سرپنچ کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے یہاں تقریباً 100 فیصد ووٹنگ ہوتی ہے۔ 1700 افراد پر مشتمل ایک چھوٹے سے گاؤں نے ایک کمیٹی بنائی ہے۔ پولنگ سے چند دن پہلے کمیٹی کے ارکان گاؤں والوں کی میٹنگ بلاتے ہیں اور اگر کوئی ووٹ نہیں ڈال سکتا تو اس کو وجہ بتانی پڑتی ہے۔ Political Parties Barred from Campaigning in Village
سیاسی جماعتوں کو اس گاؤں میں انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہ دینے کا اصول 1983 سے ہے۔ یہاں کسی بھی پارٹی کو انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں ہے۔ سیاسی جماعتیں اس یقین سے بھی واقف ہیں کہ اگر وہ راج سمدھیالہ گاؤں میں مہم چلائیں تو ان کے امکانات کو نقصان پہنچے گا۔ سرپنچ نے بتایا کہ ہمارے گاؤں کے تمام لوگوں پر ووٹ ڈالنا لازمی ہے بصورت دیگر ان پر 51 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اگر کوئی کسی وجہ سے ووٹ نہیں دے سکتا تو اسے اجازت لینی پڑے گی۔ گاؤں میں تقریباً تمام جدید سہولتیں ہیں جیسے وائی فائی کے ذریعے انٹرنیٹ کنکشن، سی سی ٹی وی کیمرے، پینے کا پانی فراہم کرنے کے لیے آر او پلانٹ وغیرہ۔