اردو

urdu

ETV Bharat / state

فرقہ وارانہ فسادات کے مختلف مقدمات میں ملوث ججوں، گواہوں اور وکلا کی پولیس سکیورٹی واپس لی گئی

Communal Riots Victims Police Protection Withdrawn: گجرات میں ہوئے 2002 کے فرقہ وارانہ فسادات کے مختلف عدالتی مقدمات میں شامل رہے وکلاء، گواہوں اور ججوں سمیت 95 افراد کو پولیس سکیورٹی فراہم کی گئی تھی، لیکن حال ہی میں سپریم کورٹ کے وٹنس پروٹیکشن سیل کی ہدایت کے بعد گجرات حکومت نے ان ججوں، وکلا اور گواہوں کی سکیورٹی کو واپس لے لیا ہے۔

Police protection of lawyers, witnesses and judges involved in various cases of communal riots was withdrawn
Police protection of lawyers, witnesses and judges involved in various cases of communal riots was withdrawn

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 30, 2023, 12:51 PM IST

احمدآباد:گجرات کے ڈی جی پی دفتر کے ذرائع کے مطابق گودھرا ٹرین سانحہ کے بعد گجرات میں پھوٹ پڑے مختلف فسادات کے سلسلہ میں گجرات میں گواہوں، وکلا اور ججوں سمیت کل 95 افراد کو سکیورٹی فراہم کی جا رہی تھی لیکن سپریم کورٹ کے ویٹنس پروٹیکشن سیل کی جانب سے سکیورٹی کو ہٹانے کی ہدایت دی گئی جس کے بعد سکیورٹی کو ہٹا دیا گیا ہے احمدآباد پولیس اور سی آئی ایف نے مختلف معاملات میں گواہوں وکلاء سمیت 95 افراد کی سکیورٹی فراہم کی گئی تھی یہ فیصلہ اس کیس سے متعلق تمام معاملات کا جائزہ لینے کے بعد لیا گیا ہے۔

احمد آباد پولیس ہیڈ کوارٹر کے ایک اہلکار کے مطابق سپریم کورٹ کے گواہوں کے تحفظ کے سیل کی ہدایت پر 95 افراد کا تحفظ واپس لے لیا گیا ہے۔ یہ تمام افراد نروڈہ گاؤں نروڈہ پاٹیہ اور گلبرگ سوسائٹی قتل عام کے معاملات سے جڑے ہوئے ہیں۔ وکیل ایس ایم ووہرا جو گلبرگ سوسائٹی کے متاثرین کی طرف سے مقدمہ لڑ رہے تھے۔ انہیں بھی سی آئی ایس ایف اہلکاروں نے سکیورٹی فراہم کی تھی۔ اس کے علاوہ سابق پرنسپل سٹی سیشن جج جوتستابین یاگنک جنہوں نے اس کیس میں اہم فیصلہ دیا تھا۔ نروڈہ پاٹیہ کیس کی گواہ فریدہ شیخ کی سکیورٹی کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ اسپیشل سیل کے ڈی وائی ایس پی بی سی سولنکی نے احمد آباد پولیس کو سکیورٹی واپس لینے کے حکم سے آگاہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details