نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی اتوار کو دنیا کے سب سے بڑے کارپوریٹ آفس ہب 'سورت ڈائمنڈ بورس' کا افتتاح کریں گے۔ 3400 کروڑ روپے کی لاگت سے 35.54 ایکڑ اراضی پر تعمیر کیا گیا ہے۔ سورت ڈائمنڈ بورس کچے اور پالش ہیروں کی تجارت کا عالمی مرکز بننے کے لیے تیار ہے۔
ڈائمنڈ بورس دنیا کی سب سے بڑی باہم منسلک عمارت ہے، کیونکہ اس میں 4,500 سے زیادہ باہم منسلک دفاتر ہیں۔ دفتر کی عمارت پینٹاگون سے بھی بڑی ہے اور یہ ملک کا سب سے بڑا کسٹم کلیئرنس ہاؤس ہے۔ اس عمارت میں 175 ممالک کے 4,200 تاجروں کے رہنے کی گنجائش ہے جو پالش ہیرے خریدنے کے لیے سورت آئیں گے۔
تجارتی سہولت سے تقریباً ایک لاکھ سے زائد افراد کو روزگار حاصل ہوگا، کیونکہ دنیا کے کونے کونے سے ہیروں کے خریداروں کو سورت میں تجارت کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم مل جائے گا۔ جولائی کے شروع میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ایکس پر ایک میڈیا رپورٹ کا جواب دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سورت ڈائمنڈ بورس اب پینٹاگون کو پیچھے چھوڑ دے گا، جس میں اب تک گزشتہ 80 سالوں سے دنیا کی سب سے بڑی دفتری عمارت موجود ہے۔
مزید پڑھیں:ای وی انڈیا ایکسپو 2023: ہندوستان کے سب سے بڑے الیکٹرک موٹر وہیکل شو کا انعقاد
وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ "سورت ڈائمنڈ بورس سورت کی ہیروں کی صنعت کی حرکیات اور ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ ہندوستان کے کاروباری جذبے کا بھی ثبوت ہے۔ یہ تجارت، اختراعات اور تعاون کے مرکز کے طور پر کام کرے گا، اس سے ہماری معیشت کو مزید فروغ دے گا اور روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہوں گے"۔