ریاست گجرات میں سال 2021 میں ہوئے 6 میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کے موقع پر بی جے پی کانگریس کے علاوہ عام آدمی پارٹی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی انتخابی میدان میں حصہ لیا تھا جس میں پہلی مرتبہ گجرات کی سیاست میں حصہ لینے والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے 7 امیدواروں نے احمدآباد کے میونسپل کارپوریشن انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔
'صابر کابلی والا کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی خبر بالکل بے بنیاد ہے'
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین گجرات کے ترجمان دانش قریشی نے کہا کہ صابر کابلی والا کو ہٹانے جیسی کوئی بات نہیں ہے، صابر کابلی والا نے جو کچھ مجلس کے لیے کیا وہ کوئی اور نہیں کر سکتا تھا، انہوں نے پہلی بار ریاست کی سیاست میں قدم رکھنے والی اے آئی ایم آئی ایم کو میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں کافی اچھے نتائج دیے ہیں۔
اس کامیابی کا سہرا صابر کابلی والا کو پہنایا گیا تھا کیونکہ صابر کابلی والا کو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے الیکشن سے ایک ماہ قبل ہی ریاست کا صدر منتخب کیا تھا، ان کی محنت سے احمدآباد، بھروچ، موڑاسا اور گودھرا میں مجلس کے امیدواروں نے جیت حاصل کی تھی اور صابر کابلی والا کی وجہ سے لاکھوں لوگوں نے اب تک ریاست میں مجلس کا دامن تھام لیا ہے لیکن ذرائع کے مطابق صابر کابلی والا سے کچھ لوگ ناراض نظر آ رہے ہیں تو وہیں کچھ لوگ صابر کابلی والا کو ریاستی صدر کے عہدے سے بھی ہٹانا چاہتے ہیں اور گجرات آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے جنرل سیکریٹری حمیدبھٹی کو ریاست کا صدر بنانا چاہتے ہیں۔
اس سلسلے میں جب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین گجرات کے ترجمان دانش قریشی سے سوال پوچھا گیا کہ صابر کابلی والا کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی جو باتیں گردش کر رہی اس میں کتنی حقیقت ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے دانش قریشی نے کہا کہ مجلس کے خلاف پروپیگنڈہ چلایا جا رہا ہے، کانگریس اور بی جے پی دونوں مل کر اس طرح کی افواہ پھیلا رہے ہیں، اے آئی ایم آئی ایم بہت مضبوطی سے ریاست میں آگے بڑھ رہی ہے یہاں کسی کی کوئی ناراضگی نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صابر کابلی والا کو ہٹانے جیسی کوئی بات نہیں ہے صابر کابلی والا نے جو کچھ مجلس کے لیے کیا وہ کوئی اور نہیں کر سکتا تھا، انہوں نے پہلی بار ریاست کی سیاست میں قدم رکھنے والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کو میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں کافی اچھے نتائج دیے، انہوں نے اے آئی یم آئی کی احمدآباد، گودھرا اور موڑاسا میں شاندار جیت حاصل کرائی۔ ان سے اچھا کوئی اور پرفارمنس نہیں دے سکتا اس لیے آنے والے وقت میں مجھے نہیں لگتا کہ صابر کابلی کو صدر کے عہدے سے ہٹایا جائے گا۔ رہا سوال حمیدبھٹی کا تو حمیدبھٹی کو تو ریاست کا صدر بالکل نہیں بنایا جاے گا۔
انہوں نے کہا کہ صابر کابلی والا کی محنت سے ریاست میں کثیر تعداد میں ہر روز اے آئی ایم آئی ایم سے لوگ جڑ رہے ہیں اور اب رمضان سے قبل ریاست میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کا بورڈ بھی تشکیل دیا جائے گا۔