احمد آباد:گجرات کے گودھرا سے تقریباً 100 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع بلقیس بانو کے گاؤں رندھیک پور کے مسلمان سکیورٹی خدشات اور خوف و دہشت کی وجہ سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔ فی الحال گاؤں والے جمعیت علماء ہند کی کالونی رحیم آباد ضلع دھود میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ Muslim Residents Of Bilkis Bano's Village Leave Over Fears Of Safety After Convicts' Release
ای ٹی وی بھارت نے جب رندھیک پور کا جائزہ لیا تو پتا چلا کہ تقریباً 80 خاندان گاؤں چھوڑ کر جاچکے ہیں۔ کچھ ہی لوگ یہاں مقیم ہیں۔ پورے گاؤں میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔ گھروں میں تالے لگے ہوئے ہیں۔ رندھیک پور گاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جنسی زیادتی اور قتل کے جرم میں عمر قید کے سزا کاٹ رہے 11 قیدیوں کی رہائی کے بعد سکیورٹی خدشات کی وجہ سے یہاں کے مسلمان گاؤں چھوڑ کر جارہے ہیں۔ Bilkis Bano's Village Leave Over Fears Of Safety
جمعیت علمائے ہند گجرات کے جنرل سیکریٹری نثار احمد انصاری نے کہا کہ رندھیک پور میں رہنے والے یومیہ مزدوروں کرکے زندگی گزر بسر کرتے تھے، وہ اپنا دھندھدہ کاروبار چھوڑ کر باریہ، گودھرا میں پناہ لیے ہوئے ہیں باریہ میں جمعیت علمائے ہند رحیم آباد میں ایک کالونی میں لوگ جا کر رہ رہے ہیں ان کے ایک مہینے کے کھانے پینے اور راشن کا انتظام ہم نے کردیا ہے، لیکن کب تک یہ لوگ ڈر کے ماحول میں رہیں گے۔
رندھیک پور گاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سنہ 2002 کے فسادات کے دوران بلقیس بانو کے ساتھ جنسی زیادتی اور ان کے خاندان کے سات افراد کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کے سزا کاٹ رہے 11 قیدیوں کی رہائی کے بعد سکیورٹی خدشات کی وجہ سے کئی مسلمان گاؤں چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
مسلمانوں کی نقل مکانی کے معاملے میں جمعیت علمائے ہند گجرات و دہلی کے وفد نے رندھیک پور کا جائزہ لیا اور گاؤں والوں کو مدد کی یقین دہانی کرائی۔ جمعیت علماء ہند کے جنرل سیکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ گجرات حکومت کی جانب سے بلقیس بانو کے مجرمین کی معافی و رہائی انتہائی تشویش ناک ہے۔ ان کی رہائی سے مقامی مسلمانوں میں خوف کا ماحول ہے، یہاں کے لوگ ڈرے ہوئے ہیں۔ ہم نے حالات کا جائزہ لیا، لوگ خوف کے مارے گاؤں چھوڑ نے پر مجبور ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ گاؤں چھوڑنے والوں کو دوبارہ ان کی حفاظت کی یقین دہانی کر گاؤں بلایا جائے ان کے حفاظت کا بندوبست کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہاکہ انہیں سپریم کورٹ پر یقین ہے کہ کورٹ بلقیس بانو کے مجرمین کو دوبارہ سزا دیں گے۔ بلقیس بانو کو انصاف ملے گا اور مجرموں کو سلاخوں کے پیچھے بھیجا جائےگا۔ اس سلسلے میں ہم نے گودھرا کے کلکٹر آفس میں بھی افسران سے بات چیت کی ہے۔
جمعیت علمائے ہند گجرات کے جنرل سیکریٹری نثار احمد انصاری نے کہا کہ رندھیک پور میں رہنے والے یومیہ مزدوروں کرکے زندگی گزر بسر کرتے تھے، وہ اپنا دھندہ کاروبار چھوڑ کر باریہ، گودھرا میں پناہ لیے ہوئے ہیں باریہ میں جمعیت علمائے ہند رحیم آباد میں ایک کالونی میں لوگ جا کر رہ رہے ہیں ان کے ایک مہینے کے کھانے پینے اور راشن کا انتظام ہم نے کردیا ہے، لیکن کب تک یہ لوگ ڈر کے ماحول میں رہیں گے۔
اس معاملے پر جمعیت علمائے ہند گجرات کے سیکرٹری اسلم قریشی نے کہا کہ آج پوری دنیا بلقیس بانو کے ملزمین کی رہائی کی مذمت کر رہی ہے، جمعیت علمائے ہند نے بھی اس کی سخت مذمت کی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کا ڈر ختم ہو اور بلقیس بانو کے مجرمین کو سزا دی جائے۔
وہیں جب اس معاملے پر گودھرا کلیکٹر آفس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ داہود اے بی پانڈور سے بات چیت کی تو انہیں لوگوں کے گاؤں چھوڑے کے معاملے پر لاعلمی کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ رندھیک پور کے جو حالات ہیں اس کے بارے میں جمعیت علمائے ہند کے وفد نے ہمیں بتایا، اب ہم وہاں کے لیے سیکیورٹی کے انتظامات کریں گے، اور لوگوں کا خوف دور کریں گے۔
مزید پڑھیں: