احمدآباد: گجرات اسمبلی کی کُل 182 سیٹوں میں سے 89 سیٹوں کے لیے پہلے مرحلے میں یکم دسمبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ 4 نومبر کو کانگریس نے اپنی پہلی فہرست کا اعلان کیا تھا جس میں پہلے مرحلے اور دوسرے مرحلے کے انتخابات کی 43 سیٹوں کے لیے امیدواروں کے نام تھے لیکن دوسری فہرست میں تمام 46 امیدوار پہلے مرحلے کے لیے ہیں۔ Muslim Candidates in Gujarat Election
گجرات کو ہندوتوا کی سیاست کی تجربہ گاہ کہے جانے کے باوجود یہاں مسلم ووٹرز کی اہمیت کم نہیں ہے۔ گجرات کی 117 سیٹوں پر 10 فیصد سے زیادہ پر مسلم ووٹر کسی بھی امیدوار کی قسمت کا تعین کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کانگریس، عام آدمی پارٹی، اے آئی ایم آئی ایم سے لے کر بی جے پی تک سبھی پارٹی زیادہ سے زیادہ مسلم ووٹ چاہتی ہیں۔ ایسے میں گجرات اسمبلی انتخابات کے لیے اس سال کُل کتنے مسلم امیدواروں کو مختلف پارٹیوں نے اتارتا ہے دیکھئے اس رپورٹ میں۔
گجرات گجرات اسمبلی انتخابات 2022 کے لیے کانگریس، عام آدمی پارٹی اور ایم آئی ایم تقریباً 500 امیدواروں کا اعلان کر چکی ہیں۔ ہے بی جے پی نے تقریباً تمام سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں اور 2017 کے برعکس بی جے پی نے ایک بھی سیٹ پر اقلیتی طبقہ کے کسی بھی امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا ہے۔ اب تک سب سے زیادہ مسلم ووٹ حاصل کرنے والی کانگریس نے 140 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے اور ان میں صرف چھ سیٹوں پر ہی مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔
کانگریس کے چھ امیدواروں میں ابڈاسا سے محمد بھائی جنگ، وانکا نیر سے جاوید پیر زادہ، واگھرا سے سلیمان پٹیل، سورت سے اسلم سائیکل والا، دریاپور سے غیاث الدین شیخ اور جمالپور کھاڑیہ سے عمران کھیڑا والا کو ٹکٹ دیا ہے۔
اس کے علاوہ گجرات میں پہلی مرتبہ عام آدمی پارٹی بھی اسمبلی انتخابات لڑ رہی ہے اور اس نے تمام اسمبلی سیٹوں پر امیدوار اتارنے کا اعلان کیا ہے، اب تک اروند کیجریوال نے 169 میں امیدواروں کا اعلان کردیا ہے لیکن ان میں صرف دو سیٹوں پر اقلیتی امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے دو مسلم امیدواروں میں دریاپور اسمبلی حلقے سے تاج قریشی اور جمال پور کھاڑیہ اسمبلی حلقے سے ہارون ناگوری کو امیدوار بنایا ہے۔
وہیں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین بھی گجرات میں پہلی بار انتخابات لڑنے والی ہے۔ مجلس اتحاد المسلمین نے گجرات میں 30 مسلم، دلت اور قبائلی اکثریتی نشستوں پر الیکشن لڑنے کی اعلان کیا ہے۔ جس میں اب تک 9 سیٹوں کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں جمال پورہ کھاڑیہ احمد آباد سے صابر کابلی والا، دانی لمڈا احمدآباد سے کوشیکا پرمار، سورت ایسٹ سے وسیم قریشی، باپونگر احمدآباد سے شاہنواز خان پٹھان، لمبائیت سورت سے عبدالبشیر شیخ، مانگرول سے سلیمان پٹیل، مانڈوی مندرا سے ایڈووکیٹ محمد اقبال، بُھج سے شکیل سماء، جام کھمباڑیہ سے یعقوب باپو کا شمار ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بہت جلد دوسری بڑی سیٹوں کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا، جس میں دریاپور، وڈگام، ویجل پور اور دیگر مسلم سیٹیں ہیں۔ یعنی عام آدمی پارٹی کانگریس اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے اب تک 16 مسلم امیدواروں کو گجرات اسمبلی انتخابات کے لئے ٹکٹ دیا ہے۔
ایسے میں آج گجرات اسمبلی انتخابات میں دریا پور اسمبلی حلقے سے کانگریس نے ایک بار پھر غیاث الدین شیخ کو امیدوار بنایا ہے وہ گزشتہ 3 ٹرم سے یعنی پندرہ برس سے دریاپور کے رکن اسمبلی ہیں اس بار بھی لوگوں کا دل جیتنے کے لیے طرح طرح کی تشہیر کر رہے ہیں۔ ایسے میں غیاث الدین شیخ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے لیے پیڈل رکشا پر بیٹھ کر گیے اور نعرہ لگایا کہ نفرت چھوڑو بھارت جوڑو۔ ساتھ ہی نا قابل برداشت مہنگائی کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے پرچہ داخل کرنے اوڈا آفس پہنچے اور دعویٰ کیا کہ وہ اس بار 20 ہزار ووٹوں سے چوتھی مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوں گے۔ اس کے علاوہ غیاث الدین نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار صابر کابلی والا کو فارم بھرنے جاتے وقت راستے میں ایک دوسرے کو ہار پہنا کر مبارکباد پیش کی۔