گجرات بلدیاتی انتخابات سے قبل اسدالدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے دستک دے دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ گجرات میں اے آئی ایم آئی ایم کی آمد سے بی جے پی کو فائدہ اور کانگریس کو نقصان ہونے کا امکان ہیں۔ اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آرا نے احمدآباد کے جمالپور کھاڑیہ کے رکن اسمبلی عمران کھیڑا سے خصوصی بات چیت کی۔
رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'کارپوریشن کے الیکشن فروری میں ہونے والے ہیں۔ ایسے میں جمالپور علاقے کے سابق رکن اسمبلی صابر کابلی والا کو اے آئی ایم آئی ایم نے گجرات کا صدر بنایا ہے۔ میں ان کو مبارک باد دیتا ہوں۔ لیکن میم کے آنے سے لوگوں کے اندر فکر اور بیچینی سی جاگ گئی ہے کیونکہ اویسی جہاں جہاں الیکشن لڑتے ہیں، وہاں کانگریس کو فائدہ ہو یا نہ ہو، لیکن بی جے پی کو ضرور فائدہ پہنچتا ہے۔ ایسے میں گجرات میں بی جے پی کو فائدہ کرانے کے لیے اے آئی ایم آئی ایم نے گجرات میں دستک دی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'گجرات کے اندر سیکیولر ہندو بھی کانگریس سے جڑا ہوا ہے، گجرات میں تین اراکین مسلم ہیں۔ باقی 70 کانگریس کے ہندو برادری کے ہیں۔ لہذا یہاں پر جس طرح سے وہ اور ان کے رکن پارلیمان بات کرتے ہیں، وہ بات یہاں کے لوگ کسی بھی حال میں قبول نہیں کریں گے۔ یہ لوگ کانگریس کو نقصان پہنچانے کے لیے آئے ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'جس طریقے سے بی جے پی گجرات کے صدر سی آر پاٹل بات کر رہے ہیں کہ ہمیں گجرات کی تمام 182 سیٹ حاصل کرنی ہے۔ یہ کام خاص طور سے مسلمانوں کے نو فیصد ووٹ کو تقسیم کرنے سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔