ایسے میں گجرات پوتر دھام کے ذریعے ہو رہی ناانصافی کے خلاف سب سے پہلے مائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات نے آواز اٹھائی اور اس سلسلے میں گجرات ہائی کورٹ سنہ 2018 میں ایک پی آئی ایل بھی داخل کی تھی۔
اس تعلق سے مائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس کا کہنا ہے کہ، 'گجرات پوتر یاترا دھام بورڈ کے تحت سبھی مذہب کے مذہبی مقامات کو شامل کر، اس کی ترقی ہونی چاہیے، لیکن اب تک صرف ہندو مذہب کے مذہبی مقامات کو ہی یاترا دھام بنیادی سہولیات کے لیے پیسہ دے رہا ہے۔
گجرات ہائی کورٹ میں بھی اس تعلق سے میں نے پی آئی ایل داخل کی تھی۔ اس کے باوجود اب تک پوتر یاترا دھام بورڈ میں دیگر مذہب کے مذہبی مقامات کو شامل نہیں کیا گیا۔'
واضح رہے کہ گجرات پوتر یاترا دھام بورڈ میں سومناتھ امباجی، دروارکہ، ڈاکور، پالیتانا گیرنار، کو شامل کیا گیا ہے، لیکن گجرات میں موجود مسلم مذہبی مقامات حاجی پیر،بھڑیاد، شاہ عالم، میرا داتار درگاہ شریف، جین مذہب کے پالیتانہ، تارنگا، شنکھیشور جیسے مذہبی مقامات کو ڈیولپ کرنا چاہیے، تاہم پارسی مذہب کے سنجاڑ، ادھواڑہ، نیز جونا گڑھ کی بدھ گفا کو بھی گجرات پوتر یاترا دھام بورڈ میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔