احمدآباد کا بحرام پورا کافی پسماندہ علاقہ کہلاتا ہے۔ یہاں کے لوگ آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ بحرام پورا کاگومتی پور وارڈ نمبر 35 کہلاتا ہے۔ یہاں کانگریس کے چار کاونسلر کملا بین چاوڑا ، زرینہ بی بی شیخ ، بدرالدین شیخ، اور قمرالدین شیخ ہیں جن میں سے بدرالدین شیخ کا کورونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ سال انتقال ہو چکا ہے۔ نئی ووٹر لسٹ کے مطابق گومتی پور وارڈ میں 95 ہزار سے زائد راے دہندگان ہیں۔ ان ووٹروں میں ایک بڑی تعداد مسلمانوں کی ہے۔
بحرام پورا میںتقریباً 92 بوتھ ہیں۔ یہ دانی لمڈا اسمبلی حلقے کا علاقہ ہے۔ یہاں 65 فی صد مسلم اور 35 فیصد غیر مسلم ووٹرس ہیں اور اسی علاقے سے بی جے پی کانگریس عام آدمی پارٹی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی اپنے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارنا شروع کردیا ہے۔
'میرا وارڈ میرے مسائل' میں احمدآباد کے بحرام پورہ وارڈ کا جائزہ 'میرا وارڈ میرے مسائل' میں احمدآباد کے بحرام پورہ وارڈ کا جائزہ ایسے میں جب ہم نے بحرام پورا علاقے کا جائزہ لیا تو یہاں کی مقامی خواتین نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن آتے ہی ہر پارٹی کے لوگ ووٹ مانگنے گھر گھر آ جاتے ہیں،لیکن الیکشن ختم ہونے اور کاونسلر بننے کے بعد 5 سال تک غائب ہو جاتے ہیں حتی کے ان کے گھر میں کوءی شکایت یا درخواست لے کر جاتے ہیں تب بھی وہ لوگ نہیں ملتے ہمیں دروازے سے ہی در گزر کر دیتے ہیں.
بحرام پورا کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمارے علاقے میں سب سے بڑا مسئلہ گندے پانی کا ہے۔ یہاں کچرے کا انبار لگا رہتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اسی علاقے میں پیرانہ ڈمپنگ سائٹ بھی موجود ہے جو احمدآباد کا سب سے بڑا کچرے کا پہاڑ ہے۔
'میرا وارڈ میرے مسائل' میں احمدآباد کے بحرام پورہ وارڈ کا جائزہ پیرانہ ڈمپنگ گراؤنڈکی بدبو اور آلودگی سے یہاں کے لوگ طرح طرح کی بیماریوں کا شکار رہتے ہیں۔ گٹر کا تو بہت بڑا مسئلہ ہے۔ یہاں گٹر تک پکینہیں بنی ہے۔ گٹر اس قدر بھر جاتی ہے کہ اس کا گندہ پانی پورے محلے میں بھر جاتا ہے۔ اسٹریٹ لائٹ کی بہت کمی ہے۔ اس علاقے کے روڈاب بھی کچے ہیں ۔ یہاں بار بار گٹر ٹوٹ جاتا ہے پانی بھر جاتا ہے، گندگی کا امبار لگ جاتا ہے لیکن کوئی کارپوریٹر یہاں دیکھنے نہیں آتا۔
مقامی لوگوں کے مطابق اردو اسکولس یہاں نہیں ہیں۔ پچوں کو دور دراز اسکول بھیجنا پڑ رہا ہے۔ بچوں کو مفت پڑھائی کی بجائے مہنگی تعلیم دینی پڑتی ہے۔ یہاں کوئی سرکاری اسکولس کالج نہیں بنائے گئے۔ یہاں سرکاری ہوسپیٹل بھیموجود نہیں ہے۔
بحرام پورا علاقے کی خواتین کا کہنا ہے کہ وہ اب ایسا امیدوار چاہتی ہیں جوان کو بنیادی سہولیات کو فراہم کر سکے۔ کام کرنے والے آدمی کو ہی وہ لوگ ووٹ دیں گے۔ مقامی لوگ بدلاؤ کی سیاست چاہتے ہیں۔ اپنے علاقوں میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔
لیکن جب ہم نے بحرام پورا علاقے کی کانگریس کی کاؤنسلر زرینہ بی بی رنگریز سے عوام کی تکالیف کا جواب پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ہر محلے میں ڈرینیج، پانی اور اسٹریٹ لائٹ کا کام کرایا ہے۔ اس محلے میں کچھ تکالیف ہو سکتی ہیں لیکن اس کا بھی جلد حل نکالا جاے گا۔ بی جے پی سرکار برسراقتدار ہونے کی وجہ سے مسلم علاقوں میں کام جلدی نہیں ہو پاتے اور یہاں کے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن کانگریس ہمیں دوبارہ ٹکٹ دیتی ہے تو ہم ضرور باقی کے کام مکمل کریں گے۔
ان مسائل پر جب ہم نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے اراکین سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ یہاں کانگریس کا راج ہونے کے باوجود عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں اگر ہم اس بار الیکشن جیتنے ہیں تو یہاں کی عوام کے تمام بنیادی مسائل کو حل کریں گے اور انہیں تمام طرح کی بنیادی سہولیات فراہم کریں گے۔
ایسے میں اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس علاقے سے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والا امیدوار عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرپاتا ہے یا نہیں۔