احمدآباد:پینتیس سال قبل ریڈیو کی دنیا میں امین سیانی کا نام کافی جانا پہچانا تھا۔ امین سیانی ریڈیو سیلون اور بِناکا گیت مالا پروگرام کے ذریعہ بھارتی عوام کے دلوں کی دھڑکن بنے ہوئے تھے۔ لوگ ہفتہ میں ایک دن کبھی دو دن ان کا پروگرام سننے کے لیے بے تاب رہتے تھے۔ ان ہی کی کاپی کرتے ہوئے گجرات کے جونیئر امین سیانی بھی خوب مشہور ہوئے۔ اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آرا سے ایکسکلوزیو بات چیت کرتے ہوئے جونیئر امین سیانی نے کہا کہ 10 جولائی 1954 کو میں پیدا ہوا۔ میں آٹھویں جماعت میں تھا تب سے میں نے اسکول کے پروگرامس اور ڈراموں میں حصہ لینے کی شروعات کی۔ 1964 سے میں نے باقاعدہ اسٹیج پر اناؤنسر کے طور پر کام کرنا شروع کیا آج سے 40 سال پہلے مجھے یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ امین. سیانی صاحب اتنے بڑے اناؤنسر ہیں اور پوری دنیا میں ان کے چاہنے والے ہیں اس وقت میں ایک جگہ پر بیٹھ کر ریڈیو سیلون سنا کرتا تھا اور آٹھ بجے بیناکا گیت مالا بہت ہی شوق سے سنتا تھا اور مجھے امین سیانی کی لاجواب آواز بہت ہی زیادہ پسند آئی اور میں ان سے دن بہ دن متاثر ہونے لگا اور آہستہ آہستہ میں نے ان کی آواز میں اسٹیج پروگرام کرنے کی شروعات کی۔
یہ بھی پڑھیں:
ریڈیو پروگرام دور درشن سن میں بھی میں نے امین سیانی کی آواز میں مختلف پروگرام اور ایڈورٹائزمنٹ میں اپنی آواز دی. انہوں نے مزید کہا کہ میرا اصل نام شیخ محمد حسین ہے لیکن لوگ مجھے ایم جی امین سیانی کے نام سے پہچانتے ہیں میں نے امین سیانی کی آواز میں اسٹیج پروگرام میں اناؤنسر سے کی شروعات کی تب سے میرا نام جونیئر امین سیانی ہوگیا لیکن میں نے بہت ہی کم عمر شروعات کی تھی۔ میرے گھر میں لائٹ نہیں ہوا کرتی تھی اس لیے میں گھر کے کونے میں کھڑے ہو جاتا تھا اور بولتا تھا کہ " ہیلو یہ آکاش وانی احمدآباد کیندر ہے" اور اسی طرح میں مٹکے میں منہ ڈال کر یہ بول کر اپنی آواز سنا کرتا تھا اور یہی کوشش اور میری آواز نے دنیا میں میرا نام روشن کیا اور مجھے جونیئر امین سیانی بنا دیا۔