وزیر اعظم نریندر مودی کے ہوم ٹاؤن میں بھی کورونا وائرس دستک دے چکا ہے۔ گجرات میں گزشتہ تین دنوں میں مسلسل کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ گجرات میں 13 لوگ کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں جس کی وجہ سے آج ہی گجرات کے کئی شہروں میں جنتا کرفیو کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔
گجرات میں جنتا کرفیو سے پہلے لاک ڈاؤن دراصل کل یعنی 22 مارچ کو کورونا وائرس کو شکست دینے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی نے جنتا کرفیو کا اعلان کیا ہے۔ لیکن آج سے ہی گجرات کے الگ الگ اضلاع میں سناٹا چھایا ہوا نظر آرہا ہے۔ سورت، راجکوٹ، وڑودرا اور احمدآباد میں کورونا وائرس کے کئی مریض پائے گئے ہیں۔ اس لیے ان تمام اضلاع میں تیزی سے لاک ڈاؤن ہو رہا ہے۔
گجرات میں جنتا کرفیو سے پہلے لاک ڈاؤن اب تک کورونا وائرس کی وجہ سے اسکولز، کالج، سوئمنگ پول اور دوسری خدمات بند کر دی گئی تھیں لیکن آج شام سے ہی احمدآباد کی بی آر ٹی ایس، اے ایم ٹی ایس اور ایس ٹی بسوں میں بھی کٹوتی کر دی گئی ہے۔ بے حد کم آمد ورفت جاری ہیں۔
گجرات میں جنتا کرفیو سے پہلے لاک ڈاؤن تاہم 22 مارچ کو احمدآباد کی بی آر ٹی ایس، اے ایم ٹی ایس بسوں کو پوری طرح بند رکھا جائے گا۔ ان حالات کے پیش نظر احمدآباد کے تمام بڑے بازار بند نظر آرہے ہیں۔
گجرات میں جنتا کرفیو سے پہلے لاک ڈاؤن احمدآباد کا تاریخی لال دروازہ، تین دروازہ، بھدر قلع، مانک چوک، اتوار بازار اور چھوٹے موٹے بازار جو کل بند ہونے والے تھے وہاں آج سے ہی سناٹا دکھائی دے رہا ہے۔
کورونا وائرس کے پیش نظر جاری کیے گئے الرٹ کے ساتھ ہی لوگوں نے خود بھی احتیاط برتنا شروع کر دیا ہے اور لوگ ضروری کام سے ہی باہر نکل رہے ہیں جس کی وجہ سے گجرات میں سڑکوں پر سناٹا چھایا ہوا نظر آرہا ہے۔ اتنے بڑے خطرات کو دیکھتے ہوئے لوگوں نے گھر کی ضروریات سے جڑی چیزوں کی خریدادری کے لیے لمبی لمبی لائنیں بھی لگا لیں ہیں اور مہینوں کا سامان ایک ساتھ خرید رہے ہیں تاکہ انہیں اس خطرے کے درمیان کوئی پریشانی نہ اٹھانی پڑے۔