سابق رکن اسمبلی عتیق احمد کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ عتیق کے مبینہ غیر قانونی اثاثے کو سرکاری بلڈوزرز کے ذریعہ مسمار کیا جارہا ہے۔
عتیق احمد کے خلاف مقدمات کی تحقیقات تیز
سابق رکن اسمبلی عتیق احمد کے خلاف مقدمات کی تحقیقات تیز ہوگئی ہیں۔ عتیق احمد اس وقت گجرات کی ایک جیل میں قید ہیں۔
اس کے ساتھ ہی ان کے خلاف زیر التوا مقدمات میں کاغذی کارروائی مکمل کرنے اور اسے سزا دلانے کی تیاریاں بھی تیزی سے جاری ہیں۔ اس کے تحت پریاگراج پولیس نے عتیق احمد سے متعلق 8 مقدمات میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پوچھ گچھ کی ہے۔ شہر کے دھمن گنج اور کینٹ پولیس اسٹیشن کی پولیس اب ان معاملات میں تفتیش مکمل کرے گی اور چارج شیٹ درج کر کے کیس کو آگے بھیجے گی۔
2015 میں دھم گنج میں الکما سرجیت قتل کا مقدمہ، 2016 میں سازش اور ہنگامہ آرائی، 2019 میں دیوریا جیل کیس سے متعلق مقدمہ، 2018 میں بھتہ خوری کا معاملہ، 2020 میں راجو پال کیس کے گواہ کو دھمکی ، جبکہ کینٹ اسٹیشن میں بھتہ خوری کا مقدمہ درج ہے۔ سن 2017 میں اور 2018 میں رجسٹرڈ بھتہ خوری اور سازش کے معاملے میں پولیس نے ریمانڈ حاصل کیا تھا۔