احمدآباد:گجرات کے دیو بھومی دوارکہ میں بڑے پیمانے پر انہدامی کاروائی کے بعد اب جونا گڑھ اپرکوٹ میں بھی میں انہدامی کاروائی کی شروعات کی گئی ہے۔ جس میں تقریبا 18 مذہبی مقامات اور دیگر غیر قانونی تجاوزات کو منہدم کیا گیا ہے۔ اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ نے اپر کوٹ قلعہ کی موجودہ حالت برقرار رکھنے کو کہا تھا لیکن اس کے خلاف جوناگڑھ میونسپل کارپوریشن اور انتظامیہ نے مذہبی مقامات کو منہدم کردیا۔
جونا گڑھ کے اپر کوٹ قلعہ کے مذہبی مقامات کو مسمار نہ کرنے کے لئے گجرات ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی لیکن میونسپل کارپوریشن نے اس کے خلاف راتوں رات انہدامی کاروائی کرتے ہوئے قلعہ میں موجود بڑے پیمانے پر مذہبی مقامات کو مسمار کردیا، جس کی وجہ سے اقلیتی برادری میں کافی ناراضگی ہے۔ وہیں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ یہ کارروائی غلط ہے کیوں کہ گجرات ہائی کورٹ کے فیصلہ آنے سے پہلے ہی انہدامی کاروائی کر دی گئی۔
واضح رہے کہ جونا گڑھ کے اپر کوٹ قلعہ کی تزئین و آرائش کے معاملے پر گجرات ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن داخل کی گئی تھی۔ اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ نے جونا گڑھ کے اپر کوٹ قلعہ کی تزئین و آرائش کے حصے کے طور پر قدیم درگاہوں، مندروں اور درباروں کو نہ مسمار کرنے کی درخواست میں کورٹ نے زبانی تردید کی تھی اور میونسپل کارپوریشن کو اس قلعہ اور تاریخی درگاہوں اور مندر کی صورتحال کو جوں کی توں رکھنے کی ہدایت دی تھی۔