کورونا وائرس کی وجہ سے احمد آباد کے لوگ خوف زدہ ہیں بازار میں جانے سے پرہیز کر رہے ہیں جس وجہ سے ایک طرف کاروبار ٹھپ ہے تو دوسری جانب دوکاندار مایوس نظر آرہے ہیں۔
اس تعلق سے تین دروازہ بازار کے ایک دوکاندار کا کہنا ہے کہ یہاں ہر روز ہزاروں لوگ خریداری کرنے آتے تھے رمضان میں سب سے زیادہ لوگ یہیں سے کپڑے چپل اور جیویلری خریدتے تھے لیکن کورونا وائرس کے قہر کی وجہ سے پہلی مرتبہ یہ بازار بند کردیا گیا جہاں تل رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی تھی وہاں سناٹا پسرا گیا جس کی وجہ سے لاکھوں کروڑوں کا نقصان ہر دوکاندار کو جھیلنا پڑا۔
ایک اور دوکاندار کا کہنا یے کہ ان کی جویلری شاپ میں کبھی خریداروں کی کمی دیکھنے نہیں ملی ہر وقت لڑکیاں کچھ نہ کچھ خریدنے آتی تھی خاص طور سے رمضان میں پورے سال کی کمائی ہو جاتی تھی لیکن لاک ڈاؤن نے ان کا کاروبار چھین لیا ہے۔
دوکاندار کا یہ بھی کہنا ہے کہ بازار میں سبھی دوکان کھل گئی ہیں اور دوکاندار سرکاری گائیڈ الئن پر عمل کررہے ہیں، ماسک لگا رہے ہیں سینیٹائزر کا استعمال کر رہے لیکن کوئی گاہک نہیں آر ہا ہے ہیں۔
وہیں ایک کپڑے کی کاروباری نے کہا کہ رمضان کی وجہ سے انھوں نے لاکھوں روپے کے کپڑے اپنی دوکانوں میں فروخت کرنے کے لیے اسٹاک کیے تھے لیکن رمضان کے آغاز سے قبل ہی لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا جس کی وجہ سے لوگ پریشان حال ہوگئے۔
ان لاک-1 میں احمدآباد کے تاریخی بازار کھلے لیکن دوکاندار مایوس دوکاندار کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'لاک ڈاؤن سے پریشان ہوکر ان کے سبھی مزدور و کاریگر اپنے گھروں کو لوٹ گئے جس کی وجہ سے دوکانداروں کو بھی لاکھوں کا نقصان اٹھانا پڑا لیکن حکومت نے یہاں کیس کی بھی مدد نہیں کی اور اب دوکانیں کھلنے کے باوجود خریدار نہیں ہیں ہے جس کی وجہ سے مزید نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے'۔