گجرات: ہاردک پٹیل کے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت میں حاضر نہ ہونے پر ٹرائل کورٹ نے گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے تین سال سے زیادہ عرصے کے بعد، ہاردک پٹیل کے خلاف گرفتاری وارنٹ کو گجرات ہائی کورٹ نے منسوخ کر دیا۔ پاٹیدار انامت آندولن سمیتی کے کنوینر ہاردک پٹیل نے سال 2015 میں پٹیل ریزرویشن کے معاملے پر ایک بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد کورٹ نے ہاردک پٹیل پر ملک سے غداری کا کیس لگایا تھا۔ اس احتجاج کے بعد شروع کیے گئے غداری کے مقدمات سے متعلق عدالتی سماعت سے ہاردک پٹیل کے مسلسل غیر حاضر ہونے کی وجہ سے کورٹ نے ہاردک پٹیل کو غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا۔
اس معاملے پر سیشن کورٹ نے سات فروری 2020 کو دوسری بار وارنٹ جاری کیا۔ عدالت کا فیصلہ 18 جنوری 2020 کو ہاردک پٹیل کی ابتدائی گرفتاری سے متاثر ہوا، جس میں اس شرط کے ساتھ فیصلہ آیا کہ وہ عدالتی کاروائی سے غیر حاضر نہ رہیں۔ تاہم ہاردک پٹیل آگے بھی غیر حاضر رہے۔ 25 اگست 2015 کو جی ایم ڈی سی گراؤنڈ میں پاس کے ذریعے منعقدہ مہاکرانتی احتجاج ریلی کے دوران ہوئے تشدد کے سلسلے میں وستر پور پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر کے سلسلے میں گرفتاری سے بچنے کے لیے ہاردک پٹیل مسلسل غیر حاضر رہے۔
Hardik Patel Gets Relief ہاردک پٹیل کو گرفتاری وارنٹ سے راحت ملی
پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل کے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت میں حاضر نہ ہونے پر ٹرائل کورٹ نے گرفتاری کا وارنٹ جاری کرنے کے تین سال سے زیادہ عرصے کے بعد گجرات ہائی کورٹ نے ہاردک پٹیل کے خلاف گرفتاری وارنٹ کو منسوخ کر دیا۔
Published : Oct 22, 2023, 8:30 AM IST
اس معاملے کی سماعت کے دوران ہاردک پٹیل کے وکیل ہاردک لوکھنڈ والا نے سپریم کورٹ کی ہدایت کا حوالہ دیا جس میں غداری کے تمام مقدمات پر روک لگانے کا حکم دیا گیا تھا، کیونکہ سپریم کورٹ آئی پی سی کی دفعہ 124 اے کی درستگی پر سماعت کر رہی ہے۔ اس ہدایت کی روشنی میں ہائی کورٹ نے طے کیا کہ پہلے ہی روکے گئے مقدمے میں وارنٹ گرفتاری برقرار رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ ریاستی حکومت نے اس فیصلے کی مخالفت نہیں کی اور جسٹس سندیپ بھٹ نے گرفتاری کے وارنٹ کو منسوخ کر دیا۔