اطلاعات کے مطابق ان چھ اسمبلی سیٹوں کے لیے سب سے زیادہ 11 امیدوار احمدآباد کی امرائی واڑی سیٹ سے اپنی قسمت آزما رہے ہیں تو رادھن پور سے 10 امیدوار کو میدان میں اتارا گیا ہے۔ وہیں تھراڈ اور بایڈ سے 7-7 امیدوار، کھیرالو سے چار اور سب سے کم لونا واڑا سے تین امیدوار میدان میں ہیں۔
گجرات کی چھ نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں این سی پی کے میدان میں آجانے سے اس بار تمام سیٹوں پر سہ رخی (تین طرفہ) مقابلہ ہونے کی امید ہے۔ اس انتخابات میں کانگریس نے این سی پی کے ساتھ اتحاد کرنے سے صاف طور پر انکار کر دیا تھا۔ تو دوسری طرف بی جے پی میں سب سے بڑے دعویدار مانے جانے والے سابق وزیر شنکر چودھری کو ہی ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ اس لیے اس بار مقابلہ بے حد دلچسپ ہونے کی امید ہے۔
دراصل گجرات میں ضمنی انتخابات 21 اکتوبر کو اور نتائج 24 اکتوبر کو سامنے آئیں گے۔ احمد آباد کے امرائی واڑی، صابرکانٹھا میں بایڈ، پاٹن کے رادھن پور، مہی ساگر میں لونا واڑہ، مہسانہ میں کھیرالو، بناس کانٹھا میں تھراڈ اسمبلی سیٹ پر انتخابات ہوں گے۔ رادھن پور اور بایڈ میں کانگریس کی ناک کی لڑائی ہے۔ یہ دونوں سیٹیں پہلے کانگریس کے ٹکٹ پر الپیش ٹھاکر اور دھول سنگھ جھالا نے لڑی تھیں لیکن بعد میں انہوں نے استعفی دے کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی تھی اور اب اسی سیٹ پر بی جے پی سے یہ دونوں امیدوار میدان میں اترے ہیں۔