گاؤں کے علاقوں میں صحافت کسی چیلنج سے کم نہیں ہیں، گاؤں جیسے علاقے میں صحافت کرنے کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہیں تمام مسئلوں کا تذکرہ ریاست گجرات کی پارول نیورسٹی کی جانب سے منعقد قومی سطح کے ویبینار "ٹرینڈ آف میڈیا ان رولر براڈکاسٹنگ" میں کیا گیا۔
اس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے میڈیا اساتذہ اور مصنف سنیل کمار شرما نے بطور اسپیکر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔شرما نے کہا کہ گاؤں کی صحافت میں نئے ذرائع کا بہت اثر پڑا ہے، حقائق اور تجزیاتی خبروں کے انتخاب کا فقدان ایک بڑا مسئلہ ہے
دیہی علاقوں میں صحافت کسی چیلنج سے کم نہیں
ریاست گجرات کی پارول یونیورسٹی کی جانب سے منعقدہ قومی سطح کے ویبینار ''ٹرینڈ آف میڈیا ان رولر براڈ کاسٹنگ'' میں دیہی علاقوں میں صحافت سے متعلق درپیش چیلنج پر خصوصی بات چیت کی گئی۔
وہیں اس ویبینار میں گفتگو کرتے ہوئے ہوئے میڈیا ٹیچر نکیتا بوتھرا نے کہا کہ چینلوں کی نجکاری نے صورتحال کو بدل دیا ہے، صورتحال کی حقیقت نظر نہیں آرہی ہے۔سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اب گراؤنڈ رپورٹنگ بہت حد تک کم ہوگئی ہے۔ یہاں تک کہ اخبارات میں بھی جو موضوعات پر خبر شائع ہونی چاہیے وہ غائب نظر آرہے ہیں۔
اس دوران دوردرشن جے پور کے کرشی درشن پروگرام کی نیوز اینکر دیپا سنگھ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوردرشن اور آل انڈیا ریڈیو نے پرسار بھارتی کے کام کے طور پر عمدہ کام کیا ہے۔وہیں اس پروگرام کے آخر میں انہوں نے اس پروگرام سے جوڑنے والے تمام لوگوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔