اس فیصلے پر احمدآباد سنی مسلم کمیٹی کے چیئرمن رضوان قادری نے کہا کہ گجرات وقف ٹربیونل نے سنی مسلم وقف کمیٹی کی سات املاک پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سنی مسلم وقف کمیٹی کی سات کرائے اور قبضے والی املاک کو امن و امان کے ساتھ خالی کر دی جائے اور اس املاک کا مکمل قبضہ سنی مسلم وقف کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ اور ان املاک کا کرایہ بھی سنی مسلم وقف کمیٹی کے طے کیے گئے کرائے کے مطابق ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
ان سات املاک میں محمد علی مسجد جمال پور، جامع مسجد پان کور ناکہ، میرا چھلا۔ مسجد دریاپور1، میرا چھیلا مسجد، دریاپور2، میرا چھیلا مسجد دریاپور3، رانی کا حجیرا شامل ہیں۔
رضوان قادری نے مزید کہا کہ کن وفا اور سنی مسلم کمیونٹی نے کرایہ بڑھانے کے لیے شروع کی گئی مہم کے سبب گزشتہ تین سالوں میں 200 سے زائد دعوی اور عرضی کو عدالت و ٹریبونل میں داخل کیا ہے۔
سات وقف املاک پر گجرات وقف ٹریبونل کا فیصلہ جس کی وجہ سے تین سال قبل 180 املاک سے کل کرایہ تقریباً 110000 حاصل ہوتا تھا جس میں 290000 سے زائد رقم کا اضافہ کرنے سے فی الحال 400000 لاکھ سے زیادہ کرایہ احمدآباد سنی مسلم کمیٹی کو مل رہا ہے۔
واضح رہے کہ سال 2019-20 میں لاک ڈاؤن سے قبل گجرات وقف ٹربیونل نے سنی مسلم کمیٹی کی 19 املاک کا قبضہ واپس سنی مسلم وقف کمیٹی کو سونپنے کاحکم سنایا تھا تو وہیں گزشتہ ایک سال میں گجرات وقف ٹربیونل کمیٹی کے تیزی سے فیصلہ سنانے کے سبب اب تک احمد آباد سنی مسلم وقف کمیٹی کی کل 35 عرضداشت پر فیصلہ دیا گیا ہے۔