جس کے تحت تعزیرات ہند اور اسلحہ ایکٹ کے تحت ہونے والے جرائم، معاشرے کے لیے خطرناک منشیات اور نشہ آور اشیا کا ناجائز استعمال، جسم فروشی، گو کشی، گائے کی تسکری کرنے والوں پر نافد ہوتا تھا۔
اب اس قانون میں ترمیم و اضافہ کرکے انسانی اسمگلنگ، شراب کی دھاندلی، جوا،آئی ٹی ایکٹ کے کچھ حصوں کے ساتھ جرم کے معاملات، معاشی جرم، سود پر غیر قانونی رقم کا لین دین، اور خواتین کے جنسی استحصال جیسے معاملات میں اسے سخت بنایا جاے گا۔
اس قانون کو مزیر سخت بنانے کے معاملے پر 'ہماری آواز' تنظیم کے کنوینر کوثر علی سید نےکئی سوال اٹھائے اور کہا کہ 'پاسا ایکٹ' پہلے سے ہی کافی سخت قانون ہے لیکن اس میں ترمیم و اضافہ کرنے کی فی الحال کوئی ضرورت نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح اتر پردیش حکومت نے 'گنڈا ایکٹ' کے تحت معصوم لوگوں کو جیل میں بھرا ان کے ساتھ ظلم و ستم کیا اسی طرح اب گجرات میں بھی بے قصوروں کو سخت سزا سنانے کے لیے نیا گنڈا ایکٹ اور پاسا میں ترمیم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ احمدآباد میں آہستہ آہستہ کورونا وائرس کے کیسز کم ہو رہے ہیں۔