ریاست گجرات میں عام آدمی پارٹی نے مضبوطی کے ساتھ پیر جمانا شروع کر دیا ہے۔ بی جے پی اور کانگریس سے تعلق رکھنے والے کارکنان اور متعدد رہنما عآپ میں شامل ہو رہے ہیں۔ اپنی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے عام آدمی پارٹی (عآپ) نے 'جن سمواد یاترا' کے نام سے ایک ریلی نکالی تھی، ریلی پر لیریہ گاؤں میں زبردست حملہ کیا گیا جس کے بعد گجرات میں سیاست تیز ہو گئی۔
دراصل عآپ نے سومناتھ سے اپنی 'جن سمواد یاترا' شروع کی تھی۔ تاہم پہلے تو انہیں سومناتھ مندر جانے والے راستے میں روک دیا گیا کیونکہ عآپ کے ریاستی صدر گوپال اٹالیا نے برہما سماج (برہمنوں) پر بیان بازی کی تھی لہذا برہما سماج کے لوگوں نے سومناتھ اور خاص طور پر گوپال اٹالیا کی مخالفت کی۔ حالانکہ پولیس کی مداخلت کے بعد صورتحال کو فوری طور پر قابو میں کر لیا گیا لیکن معاملہ رکا نہیں۔ برہما سماج کے لوگ اس سے ناراض تھے۔
وہیں جب عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کی اجتماعی ریلی وسواڑ کے لاریہ گاؤں سے گزر رہی تھی تو کچھ لوگوں نے عآپ رہنما کی کار پر حملہ کردیا۔ کار کا شیشہ ٹوٹ گیا اور عآپ کارکن زخمی ہوگئے۔ اس معاملے پر عآپ رہنماؤں اور کارکنان نے الزام لگایا کہ اس حملے کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہے۔ وہیں کانگریس اور بی جے پی نے پُرتشدد حملے کی مذمت کی ہے۔
اب جبکہ گجرات اسمبلی انتخابات سنہ 2022 کے دسمبر میں ہونے والے ہیں، عام آدمی پارٹی نے اپنا پیر جما لیا ہے۔ حالیہ بلدیاتی انتخابات میں سورت سے عام آدمی پارٹی کے 27 امیدوار فاتح ہوئے ہیں لہذا عآپ کارکنان میں جوش و خروش ہے۔
صحافی اشوڈن گڈھوی اور مہیش سووانی جنہوں نے 4000 بیٹیوں کی شادی کروائی ہے، وہ عام آدمی پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں۔ اس کے علاوہ سماجی کارکن پروین رام بھی عآپ میں شامل ہو گئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کو اچھا رسپانس مل رہا ہے۔ گجرات میں عآپ مظبوطی کے ساتھ ابھر کر سامنے آ رہی ہے۔