کورونا وائرس کے قہر کی وجہ سے اسکول کالج حتی کہ تمام تعلیمی سرگرمیاں بند ہو گئی ہے جس سے طلباء کا تعلیمی نقصان ہورہا ہے حالانکہ اس دوران آن لائن تعلیم بھی شروع کی گئی ہے لیکن یہ کارگر ثابت نہیں ہورہی ہے۔
آن لائن ایجوکیشن بند ہونے سے والدین پریشان گزشتہ کئی مہینوں سے اسکولوں میں آن لائن ایجوکیشن کے ذریعے طلباء کی پڑھائی ایک بار پھر شروع ہو گئی تھی لیکن آن لائن ایجوکیشن کے تعلق سے گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد گجرات کی نجی اسکولوں نے یہ آن لائن تعلیم بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دراصل گزشتہ ہفتے ہی گجرات حکومت اور گجرات ہائی کورٹ کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران نجی اسکولوں کو فیس نہ لینے کا حکم جاری کیا گیا تھا جس کی وجہ سے گجرات کے ہزاروں اسکولوں نے آن لائن ایجوکیشن کو پوری طرح بند کرنے کا فیصلہ لے لیا۔
اس تعلق سے احمد آباد کے جوہا پورا علاقے میں رہنے والی شگفتہ کا کہنا ہے کہ 'میرے دونوں بچے پرائیویٹ اسکولوں میں پڑھائی کر رہے ہیں لیکن میں اسکول بند ہونے کی وجہ سے بچوں کی پڑھائی پر بھی بریک لگ گیا بعد میں اسکولوں نے آن لائن تعلیم شروع کی جس سے ہم بہت زیادہ خوش ہوئے تھے اور بچوں کا وقت آن لائن ایجوکیشن میں گزر جاتا تھا لیکن یہ آن لائن نظام بند ہونے ہونے سے ایک بار سے پریشانی بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'اب پرائیویٹ اسکولوں نے آن لائن ایجوکیشن بند کرنے کا فیصلہ لے لیا ہے جس سے ہم تشویش کا شکار ہوگئے ہیں ہمارے بچوں کی پڑھائی پھر سے متاثر ہو رہی ہے۔
ایک طالبہ کا کہنا ہے کہ 'آن لائن ایجوکیشن میں ہماری دلچسپی بہت زیادہ بڑھ گئی تھی ہم وقت پر آن لائن ہو کر اپنا کام کرتے تھے ہمارے دوستوں کو بھی ہم آن لائن دیکھ لیتے تھے بہت اچھا لگتا تھا اور ان کے ساتھ ہم پڑھائی کر لیتے تھے لیکن آن لائن ایجوکیشن بند ہوگئی ہے جس سے اب ہم بہت پریشان ہوگئے ہیں۔