ملک بھر میں 12 اگست 2019 کو عیدالاضحیٰ کا تہوار منایا جائے گا۔ اس موقع پر مسلمان جانوروں کی قربانی کرتے ہیں۔ عیدالاضحیٰ پر گئو رکشکوں سے تحفظ کے لیے گجرات کے مسلم ارکان اسمبلی اور مسلم برادری کے لوگوں نے ریاست کے ڈی جی پی کو یہ میمورنڈم دیا۔
میمورنڈم میں درخواست کی گئی ہے کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر گئو کشی کے نام پر مسلم برادری کو زبردستی پریشان کرنے والوں سے تحفظ فراہم کیا جائے۔
رکن اسمبلی، غیاث الدین شیخ کا کہنا ہیں کہ 'ریاست گجرات میں گائے کی قربانی نہیں کی جاتی ہے بلکہ بھینس، اونٹ، بکری وغیرہ کی ہی قربانی کی جاتی ہے۔ اس کے باوجود گئو کشی کے نام پر مسلم برادری کے لوگوں کو پریشان کیا جاتا ہے اور کئی جگہوں پر ہفتہ وصولی بھی کی جاتی ہے'۔
مفیض احمد انصاری، صدر، آل انڈیا علماء بورڈ کا کہنا ہے کہ 'گئو رکشکوں کے پاس کسی بھی طرح کی قانونی اجازت نہیں ہے کہ وہ کسی جانور کے کاروباریوں یا ان کی گاڑیوں کو روک کر انہیں گائے کے نام پر پریشان کریں اور ان سے پیسے وصولیں'۔
اب دیکھنا یہ ہیں حکومت کی جانب سے سرکیولر جاری کرنے سے کس حد تک مسلمان ان گئو رکشکوں سے محفوظ رہیں گے۔