آپ کو اس دن کی اہیمت بتا دیں کہ دنیا بھر میں مذہب اور دوسرے مسلک کے لوگوں پر حملوں اور حملوں کے واقعات میں مسلسل اضافے کی وجہ سے، اقوام متحدہ نے اپنے 73 ویں اجلاس میں دنیا بھر میں رونما ہونے والے واقعات پر سنجیدگی سے تبادلہ خیال کیا اور ایک قرار داد منظور کیا کہ پوری دنیا میں پہلی بار مذہب، دیگر عقائد کی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بننے والے لوگوں اور واقعات کو یاد رکھنے کے لئے ایک عالمی دن منایا جائے تاکہ تشدد زدگان اور متاثرین کی دلجوئی کی جائے اور انہیں تسلی دی جائے۔
مائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس نے اس سلسلے میں کہا کہ مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے متاثرین کو بیان کرنے والے عالمی دن کے مطابق دستاویز A / 73 / L.85، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے تمام اراکین ممالک ، اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی، علاقائی تنظیموں، سول سوسائٹی کو منظوری دے دی ہے اور اس عالمی دن کو منانے کے لئے نجی شعبے کی تنظیموں کو دعوت دی گئی ہے۔ اسی مقصد کو لے کر آج ہم نے فساد متاثرین کے ساتھ ایک میٹںگ کی۔
اس موقع پر آپ کو یہ بھی بتا دیں کہ گجرات میں 2002 کے فسادات مذہب کی بنیاد پر ظلم و ستم کی ایک ایسی مثال جس کی پوری دنیا میں مذمت کی گئی۔ حکومت نے ان فسادات متاثرین کو اب تک مناسب معاوضہ نہیں دیا۔ صدیق آباد کالونی میں حکومت کی جانب سے روڈ، پانی اور اسٹریٹ لائٹس فراہم نہیں کی گئیں۔ فساد متاثرین کے لئے یہ کالونی بھی ایک ٹرسٹ نے تشکیل دی ہے، حکومت نے متاثرین کو مکانات تک نہیں دیے، متاثرین کے ساتھ مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی یہ واضح مثال ہے۔ یہاں ایک ہزارسے زائد فساد متاثرین اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں لیکن اب تک وہ تمام تر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔