ملک میں کورونا بحران کے سبب نافذ کردہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام مذہبی مقامات کو بھی بند کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے ان مذہبی مقامات کے آئمہ حضرات، پجاری اور دیگر مذہبی رہنماوں کو بھی اقتصادی بحران کا سامنا کرنا پڑا۔
آئمہ حضرات کو مالی امداد دینے کا مطالبہ آئمہ حضرات کو مالی امداد دینے کا مطالبہ ایسے میں 'گجرات پاوتر یاترادھام وکاس بورڈ' نے ریاست میں موجود مندر کے پجاری اور برہمنوں کو مالی امداد پہنچانے کے لیے گجرات کے تمام کلیکٹروں سے تفصیل طلب کی ہے۔ اس معاملے پر مائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی نے 'گجرات پاوتر یاترادھام وکاس بورڈ' کے سیکریٹری کو ایک خط لکھ کر تمام مذہبی افراد کو مالی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس تعلق سے مائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس نے خط میں لکھا ہے کہ صرف برہمنوں اور پجاریوں کو مالی امداد دینا غیر آئینی ہے۔ جبکہ 'گجرات پاوتر یاترادھام وکاس بورڈ' میں تمام مذاہب کے مذہبی مقامات کا شمار ہوتا ہے۔
مائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس گجرات ہائی کورٹ میں ایک ہی مذہبی مقامات کو مالی امداد دینے کے خلاف سنہ 2018 میں پی آئی ایل بھی داخل کی گئی تھی جس پر گجرات ہائی کورٹ غور کر رہی ہے۔ اس کے باوجود آئین کے آرٹیکل 14 مساوات کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
ایسے میں گجرات مائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ آئین کا احترام کرتے ہوئے گجرات کے تمام مذاہب کے مذہبی مقامات جیسے مساجد، مقبروں، مندروں، گرجا گھروں گرودوارہ، مٹھ اور دوسرے کئی مذہبی مقامات کے افراد کو بھی مالی امداد دی جائے تاکہ وہ بھی اپنی زندگی خوشی خوشی گزار سکیں۔