احمدآباد: ریاست گجرات کے دارالحکومت احمدآباد میں واقع گجرات ہائی کورٹ پاسا معاملے پر سماعت کرتے ہوئے اصرار کیا کہ پولیس افسران کو اپنے کام کا خود جائزہ لینا چاہیے۔ کیونکہ محکمہ پولیس پر بہت کچھ منحصر ہوتا ہے۔ پولیس افسران کے کندھوں پر بڑی ذمہ داری ہوتی ہے۔ پاسا کے تحت ہونے والی کارروائی پر گجرات ہائی کورٹ نے گجرات پولیس کی کارکردگی پر عدم مطمئن کا اظہار کیا۔ ایسے میں گجرات ہائی کورٹ نے محکمہ پولس پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کو فی الحال اس معاملے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ روز بروز جرائم کی وارداتوں میں تشویشناک اضافہ ہو رہا ہے۔ پاسا کے کارروائی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اس لئے پولس کو اس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ISIS Militants Sentenced آئی ایس آئی ایس کے دو عسکریت پسندوں کو این آئی اے کی خصوصی عدالت نے دس سال کی سزا سنائی
Gujarat High Court پاسا معاملے پر گجرات ہائی کورٹ کی ریاستی حکومت اور پولیس کی سرزنش
گجرات ہائی کورٹ نے پاسا معاملے کی سماعت کرتے ہوئے محکمہ پولیس اور ریاستی حکومت کی سرزنش کی۔ عدالت نے کہا کہ پولیس افسران کو روزانہ اپنے اپنے کاموں کا جائزہ لینا چاہیے کہ انہوں کیا کیا اور کیا کرنا چاہیے تھا۔
واضح رہے کہ گجرات میں پاسا کے مقدمات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اس کے لئے گجرات ہائی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ ایک آدمی کی آزادی سب سے اہم اور اعلی ہے۔اس میں کسی طرح کی کوئی کمی یا پابندی عائد نہیں کی جا سکتی ۔اسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ پولس اہلکار امن و امان اور ضروری اقدامات سے لاعلم ہیں۔ اس کے علاوہ گجرات ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے پہلے دئیے ہوئے 6 فیصلوں کا بھی ذکر کیا ۔گجرات ہائی کورٹ نے صرف دیسی بندوق کے ساتھ گرفتار کئے گئے شخص کے خلاف دائر شکایت کو منسوخ کرنے کی بھی بات کی۔