سورت: گجرات اے ٹی ایس کی ٹیم نے پوربندر میں ایک بڑی کارروائی کو انجام دیا ہے۔ گجرات اے ٹی ایس نے ایک غیر ملکی شہری اور خاتون سمیت چار افراد کو بھاری مقدار میں منشیات سمیت گرفتار کیا ہے۔ ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرفتار افراد کے بین الاقوامی عسکریت پسند تنظیم سے روابط ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اے ٹی ایس کو پہلے ہی اطلاع ملی تھی کہ عسکریت پسند تنظیموں سے وابستہ کچھ لوگ پوربندر کے راستے ایران اور پھر وہاں سے افغانستان جانے والے ہیں۔
گجرات اے ٹی ایس کئی دنوں سے اس لیڈ کا پیچھا کر رہی تھی۔ اس معاملے میں پوربندر میں کچھ لوگوں سے پوچھ گچھ کے بعد اے ٹی ایس کو سورت میں رہنے والی سمیرا نامی خاتون کا سراغ ملا۔ اے ٹی ایس کی ایک ٹیم سورت کرائم برانچ کے ساتھ جمعہ کو سمیرا کے ٹھکانے پر پہنچی۔ وہاں اس سے چھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کے بعد اے ٹی ایس نے اسے گرفتار کرلیا۔ سمیرا کی گرفتاری کے بعد اے ٹی ایس اسے پوربندر لے گئی۔ پوربندر میں پہلے سے حراست میں لیے گئے تین افراد نے اس کی شناخت کی۔ گرفتار دیگر 3 افراد کی شناخت سید معمور علی، محمد عادل خان اور محمد شاہد کے نام سے ہوئی ہے۔ ان میں سے کون غیر ملکی ہے اس کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔
گجرات اے ٹی ایس سے وابستہ ذرائع کے مطابق یہ چاروں افراد بین الاقوامی عسکریت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ سے وابستہ ہیں۔ بتایا گیا کہ اے ٹی ایس کی ایک خصوصی ٹیم گزشتہ چند دنوں سے پوربندر اور آس پاس کے علاقوں میں خصوصی کارروائیوں کے لیے سرگرم تھی۔ ذرائع نے آج بتایا کہ اس کارروائی میں ایک غیر ملکی شہری، ایک خاتون سمیت چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اے ٹی ایس آپریشن کی قیادت ڈی آئی جی دیپن بھدرن کررہے تھے، جو دیگر افسران کے ساتھ کئی دنوں سے پوربندر میں ہیں۔ گجرات کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے ڈی آئی جی دیپن بھدرن سمیت افسران کا ایک بڑا قافلہ پوربندر میں ہے۔ قیاس کیا جارہا تھا کہ آئی جی سمیت کئی افسران خفیہ آپریشن کے سلسلے میں یہاں آئے ہیں۔ اس کارروائی کا انکشاف ہفتہ کو ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: Three Bangladeshi National Arrested گجرات اے ٹی ایس نے تین بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتار کیا
افسران کا قافلہ پوربندر میں اسپیشل آپریشن گروپ (SOG) کے دفتر پہنچا۔ جہاں اس آپریشن کی معلومات شیئر کی گئیں۔ اے ٹی ایس ذرائع نے بتایا کہ ڈی آئی جی دیپن بھدرن، ایس پی سنیل جوشی، ڈی وائی ایس پی کے کے پٹیل، ڈی وائی ایس پی شنکر چودھری اور دیگر افسران اس مہم میں شامل تھے۔ اے ٹی ایس ذرائع نے بتایا کہ غیر ملکی شہریوں سے جڑے تمام مقامی لوگوں سے بھی تحقیقات تیز کر دی گئی ہیں۔ آج اے ٹی ایس یا گجرات پولیس کے اعلیٰ افسران پوری کارروائی کی جانکاری دے سکتے ہیں۔