بھارتی ریاست گجرات کی داراحکومت گاندھی نگر میں مسلسل تین دن سے جونیئر کلرک امیدوار احتجاج کر رہے ہیں، لیکن حکومت کوئی توجہ نہیں دیں رہی ہے۔ گزشتہ روز انتطامیہ کی بند دروازے کے اندر طلباء رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ ہوئی اور ایس آئی ٹی بنانے کا اعلان کیا۔
ایس آئی ٹی کے قیام کے بعد بھی طلباء انصاف کے مطالبے کو لے کر ڈٹے ہوئے ہیں۔
ادھر طلباء کی حمایت میں کئی سیاسی رہنما بھی میدان میں کود پڑیں ہیں۔احتجاج میں شمولیت کرتے ہوئے کانگریس رہنما ہاردک پٹیل نے طلبا کی مانگوں کو جائز قرار دیا۔
ہاردک پٹیل کے علاوہ، سی جے چاوڈا، وڈگام کے ایم ایل اے جگنیش میوانی سمیت کئی بااثر شخصیات نے طلباء کے ساتھ مظاہروں میں حصہ لیتے ہوئے انقلاب زندہ باد کے نعرے بلند کئے۔
اس معاملے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہادرک پیٹیل نے کہا کہ حکومت نے اس معاملے پر ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی تاہم طلبا اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا طلبا کی مانگ ہے کہ امتحان منسوخ کر کے دوبارہ امتحان لیا جائے۔
گاندھی نگر میں طلباء کا تیسرے روز بھی احتجاج جاری واضح وہے 3910 آسامیوں کے لئے 17 نومبر کو ہونے والے امتحان میں 6 لاکھ سے زائد طلباء نے حصہ لیا تھا لیکن امتحان کے دوران سریندر نگر کے دو اسکولوں میں چوری کا واقعہ پیش آیا تھا جس کو لیکر تین دنوں سے طلبا امتحان منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔