احمدآباد: جوہا پورا ایف ڈی اسکول کے 9ویں جماعت میں زیر تعلیم میڈل حاصل کرنے والی فضیلہ شیخ کا کہنا ہے کہ میری اسپورٹس کی جرنی صرف ایک سال کی ہے لیکن گزشتہ پانچ ماہ سے میں کراٹھے کی پریکٹس کر رہی ہوں۔ مجھے سب سے پہلے نیشنل میں کھیلنے کا موقع ملا۔ جہاں میں نیشنل کراٹھے کے لیے 28 دسمبر 2023 کو ہریانہ گئی تھی۔ 30 دسمبر کو میرا میچ تھا، جس میں میں نے جیت حاصل کی تھی اور اس کے لیے 31 دسمبر کو مجھے برانز میڈل ملا۔
انہوں نے فیملی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاپا آٹو رکشا چلاتے ہیں اور میری امی ہاوس وائف ہیں۔ میرے سر نے مجھے اس مقابلے کی اطلاع دی اور کہا کہ تمہیں حصہ لینا چاہیے، تم بہتر کھیل سکتی ہو۔ سر کا نام محمد عرفان ہے، ان کے کہنے پر ہی میں نے اس مقابلے میں حصہ لیا تھا۔
وہ آگے کہتی ہیں کہ جب مجھے ہریانہ جانا تھا تو میں نے گھر میں پاپا سے اجازت لی لیکن پاپا نے منع کر دیا تھا۔ بہت اسرار کرنے پر ممی نے پاپا کو کسی طرح منایا، اس کے بعد مجھے جانے کا موقع ملا۔ میری خواہش ہے کہ آگے میں انٹرنیشنل بھی کھیلوں، اسٹیٹ میں بھی کھیلوں، مجھے امید ہے کہ میں نیشنل دوبارہ جیتوں گی۔ میڈل جیت کر کے مجھے بہت خوشی ہوئی ہے اور آگے کے لیے میں کافی پُرامید ہوں۔