اردو

urdu

Fake NIA Officer Arrested: فرضی این آئی اے افسر گرفتار

By

Published : Aug 2, 2023, 4:57 PM IST

احمد آباد شہر میں کئی بار فرضی پولیس پکڑی گئی ہے، لیکن قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کا افسر ظاہرکرنے والا ایک دھوکہ باز مختلف سرکاری دفاتر کے آئی کارڈ کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ اے ٹی ایس کی جانچ میں اور بھی بڑے انکشافات ہوئے ہیں۔

فرضی این آئی اے افسر گرفتار
فرضی این آئی اے افسر گرفتار

احمد آباد: پی ایم او افسر بن کر کئی لوگوں کو دھوکہ دینے والی کرن پٹیل کو لوگ ابھی نہیں بھولے ہیں۔ کہ گجرات میں دھوکہ دہی کا ایک اور بڑا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس ٹھگ کے پاس سے ایک نہیں بلکہ تین مختلف سرکاری محکموں کے شناختی کارڈ ملے ہیں۔

معلومات کے مطابق،ملزم گنجن، جو احمد آباد کے گاندھی نگر میں رہتا ہے، اصل میں امریلی کا رہنے والا ہے۔ پولس نے گنجن کو گرفتار کرکے سولا ہائی کورٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا۔ بتایا گیا کہ یہ معاملہ گجرات اے ٹی ایس کے دفتر میں اس وقت سامنے آیا جب ملزم وہاں پہنچا اور اپنا تعارف این آئی اے افسر کے طور پر کرایا۔ اس دوران موقع پر موجود پی ایس آئی کو ملزم پر شک ہوا۔ پوچھ گچھ کے دوران اس کی جعلسازی منظر عام پر آگئی۔ جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔

نوجوان کی تفتیش کے دوران اس کے پاس سے قومی تحقیقاتی ایجنسی، وزارت داخلہ، حکومت ہند کا ایک انڈر ٹیکنگ، کا شناختی کارڈ ملا۔ اس آئی کارڈ میں گنجن ہیرن بھائی کانٹیا رینک سب انسپکٹر (ڈیپوٹیشن) لکھا ہوا تھا اور اس پر این کے تیاگی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایڈمنسٹریشن) این آئی اے کے دستخط تھے۔

تفتیش کے دوران اس کے پاس سے کچھ اور آئی کارڈ ملے۔ ان میں سے ایک پر جونیئر ٹاؤن پلانر IES گریڈ 2 لکھا ہوا تھا۔ جس کے ساتھ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، حکومت ہند اس شناختی کارڈ کو جاری کرنے والی اتھارٹی پر دیباسیس بسوال، ڈپٹی سیکرٹری، حکومت گجرات کے دستخط بھی تھے۔ تیسرا آئی کارڈ گنجن کنٹیا ڈپٹی ایگزیکٹیو انجینئر، انجینئر پنچایت سرکل راجکوٹ، حکومت گجرات روڈ اینڈ بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے نام پر تھا۔

اس معاملے میں جب گجرات اے ٹی ایس نے ملزم سے پوچھ گچھ کی تو اس نے بتایا کہ وہ ان آئی کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے مختلف دفاتر میں جاتا تھا۔ اس کے علاوہ اگر اسے کسی سرکاری ریسٹ ہاؤس میں رہنا ہوتا تو وہ یہی کارڈ استعمال کرتا تھا۔

مزید پڑھیں:Bidhuri on Gujarat Conman گجراتی ٹھگ معاملے میں انکوائری وقت پر مکمل ہوگی، صوبائی کمشنر

ملزم نے بتایا کہ یکم اگست کو وہ اپنی بیوی کو یہ ظاہر کرنے کے لیے لایا تھا کہ وہ این آئی اے میں کام کرتا ہے۔ اے ٹی ایس نے اس سے یہ آئی کارڈ بنانے کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ ملزم نے بتایا کہ اس نے آن لائن ویب سائٹ کے ذریعے مختلف لوگو حاصل کیے اور اپنے کمپیوٹر میں کارڈ بنا لیا۔پولیس نے بتایا کہ گنجن کانٹیا کے خلاف سولہ ہائی کورٹ پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 170، 420، 465، 468، 471 کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details