احمد آباد: ریاست گجرات میں جلد ہی اسمبلی انتخابات Gujarat Assembly Elections کا بگل جب جائے گا۔ جس کے لیے ساری تیاریاں پورے زور و شور سے جاری ہیں۔ اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان عنقریب ہونے والا ہے جس کے لیے تمام پارٹیاں بڑی مضبوطی کے ساتھ الیکشن کی تیاریاں کر رہی ہیں۔ اس میں احمد آباد کی باپونگر اسمبلی سیٹ کافی اہمیت کی حامل ہے۔ ایسے میں باپونگر کے رکن اسمبلی ہمت سنگھ پٹیل سے ای ٹی وی نمائندہ روشن آراء نے خصوصی گفتگو کی۔ Exclusive Interview With Himmat Singh Patel
باپونگر کے رکن اسمبلی ہمت سنگھ پٹیل سے ایکسکلوزیو بات چیت دراصل ہمت سنگھ پٹیل کانگریس کے بڑے سیاسی چہروں میں سے ایک ہیں اور کانگریس کے قدآور لیڈر بھی ہیں۔ ہمت سنگھ پٹیل نے 2017 کے اسمبلی انتخابات میں باپونگر سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ہمت سنگ پٹیل اس وقت رکن اسمبلی کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں وہ کانگریس کے بڑے لیڈر مانے جاتے ہیں۔ اور برسوں پہلے وہ احمدآباد شہر میئر بھی رہ چکے ہیں۔ ہمت سنگھ پٹیل چھوٹی عمر سے ہی سیاست میں سرگرم تھے کانگریس سے ان کا پرانا رشتہ ہے انھوں نے سال 2014 اور 2017 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے مقامی سطح پر بہت سے لوگوں کے لیے کام کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
Gujarat Assembly Elections باپو نگر اسمبلی حلقہ سے ایم آئی ایم امیدوار شاہ نواز خان میدان میں
اس تعلق سے ہمت سنگھ پٹیل نے ای ٹی وی نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ باپونگر سیٹ سے 2017 میں میں نے الیکشن لڑا تھا اور مجھے جیت حاصل ہوئی تھی۔ اس باپونگر اسمبلی حلقے میں احمد آباد شہر کی رکھیال سرسپور وارڈ بھی شامل ہے۔ بابو نگر اسمبلی کی یہ سیٹ نئی حدبندی میں تشکیل دی گئی ہے۔ اس سے پہلے یہ سیٹ رکھیال سیٹ میں شامل تھی۔ اس سے پہلے یہاں بی جے پی جیتتی تھی۔ تاہم یہاں او بی سی، دلت اور مسلم ووٹرز کا غلبہ ہے۔
ہمت سنگھ پٹیل نے مزید کہا کہ رکن اسمبلی بننے سے پہلے میں احمد آباد کا میئر بھی رہ چکا ہوں۔ میئر کے طور پر خدمات انجام دیں اور میں جب میئر بنا تھا تو میں نے میئر کا بنگلہ استعمال نہیں کیا تھا۔ میں اپنی رہائش گاہ پر رہتا تھا جب کہ میئر کا بنگلہ وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ جیسی سہولیات فراہم کرتا تھا تاہم میں اپنے محلے میں اپنے گھر میں ہی رہا کرتا تھا مجھے باپونگر سیٹ پر کانگریس سے ٹکٹ ملا اور اس میں بھی میں جیت گیا اور میں نے اس تصور کو توڑ دیا کہ احمد آباد کا میئر ایم ایل اے نہیں بن سکتا۔
واضح رہے کہ گجرات اسمبلی انتخابات میں تمام سیاسی پارٹیاں خوب محنت کر رہی ہیں جس میں بی جے پی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے ساتھ ساتھ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین بھی اپنے امیدوار احمد آباد کی زیادہ تر سیٹوں پر اتار رہی ہے۔ احمد آباد کی باپو نگر اسمبلی سیٹ کانگریس کے قبضے میں ہے۔ اس لیے بی جے پی اور دوسری پارٹیاں ابھی بھی اس کو حاصل کے لیے کوشش کر رہی ہیں۔ ایسے میں ہمت سنگھ پٹیل نے کہا کہ کانگریس کی لڑائی ہمیشہ سے بی جے پی کے ساتھ رہی ہے اور کانٹے کی ٹکر رہی ہے اور دوسری پارٹی ابھی بھی اس بار الیکشن لڑنے کی تیاریاں کر رہی ہیں لیکن یہ سبھی پارٹیاں بی جے پی کی بی ٹیم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگ بی جے پی سے اس قدر پریشان حال ہیں کہ اب وہ کانگریس کو ہی اپنا سمجھتے ہیں۔ اس لیے بی جے پی نے اپنی بی ٹیم کو میدان میں اتارا ہے اور اسی کے نقش قدم پر عام آدمی پارٹی بھی چل رہی ہے جو کانگریس کے ووٹ توڑنے کے لیے میدان میں اتری ہے۔ لیکن یہاں کے لوگ کافی سمجھدار ہیں جو یہاں کام کر کے دے گا اور ان کے مسائل کو حل کر کے دے گا وہی امیدوار باپونگر کا رکن اسمبلی بنے گا۔ میں نے پانچ سال کے دوران ہر طرح کے کام کے لیے اپنے پورے بجٹ کو عوام کی خدمات کے لیے سرف کیا ہے۔ اسکول، ہاسپٹل، روڈ اور راستے ہوں یا کورونا کے دوران پابندیاں، ان تمام پریشانیوں میں ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے میں نے اپنے بجٹ کا استعمال کیا ہے اور لوگوں کو ہمارے کام معلوم ہیں۔ لوگ ہمیں بہت پیار کرتے ہیں۔ اس لیے اب یہاں کے لوگ اسمبلی انتخابات میں ہی بتائیں گے کہ وہ کس کو چاہتے ہیں؟