ایس جے شنکر اور جوگل ٹھاکر کو بی جے پی نے گجرات سے راجیہ سبھا کے لیے امیدوار بنایا تھا۔
لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے صدر امت شاہ اور اسمرتی ایرانی کے کامیاب ہونے کے بعد راجیہ سبھا کی دو سیٹ خالی ہوگئی تھی۔
جے شنکر، جُوگل جی ٹھاکر راجیہ سبھا انتخاب میں کامیاب: بی جے پی گجرات کی راجیہ سبھا کی دو سیٹوں کے لیے انتخابات کے تعلق سے اب تک الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے باضابطہ اعلان ہونا باقی ہے۔
بی جے پی کے ریاستی صدر جیتو واگھانی نے دعویٰ کیا کہ 'یو پی اے اتحاد کے رہنماؤں نے بھی بی جے پی امیدوار کو ووٹ دیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے نتائج آنا باقی ہے لیکن ہم گنتی مرکز کے اندر تھے۔ ہم نے جیت حاصل کرلی ہے۔ ہمیں صرف بی جے پی ہی نہیں بلکہ کانگریس کے حامی اراکین کے بھی ووٹ ملے ہیں۔
جے شنکر نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے ان کی حمایت کرنے والے تمام اراکین اسمبلی کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'میں تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جیسا کہ میں نے اپنے پرچہ نامزدگی کے دوران کہا تھا کہ ایسا کوئی ملک نہیں جہاں گجراتی نہ ہو۔ اگر بین الاقوامی طور پر بھارت کا وقار بڑھا ہے تو اس میں گجراتیوں کا اہم کردار رہا ہے۔ بھارت کو 3ٹریلین ڈالر سے 5 کروڑ ڈالر تک لے جانے میں گجراتیوں کا کافی تعاون رہا ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس کے رکن اسمبلی الپیش ٹھاکر اور ان کے ساتھی دھول سنگھ نے بی جے پی کو ووٹ دینے کے بعد اپنی اسمبلی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے۔