یہ طوفان بحیرہ عرب سے شمال مغرب کی جانب فی کلومیٹر کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔ مہاراشٹرا کے بعد گجرات میں بھی اس کا مضر اثر ہوسکتا ہے۔ ریاست میں اب بھی بادل چھائے ہوئے ہے۔ ہوائیں نو کلومیٹر کی رفتار سے چل رہی ہیں۔ یہ ہوا ممکن ہے کہ 110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار بھی لے سکتی ہے۔
گجرات: 'مہا' نامی طوفان کا خطرہ
گجرات میں بارش کے موسم کی پہلے 'وایو' اور اس کے بعد "کیار" نامی سائکلون سے ہوئے نقصان کے بعد، اب گجرات کے کسانوں کو 'مہا' نامی طوفان سے پریشانی اٹھانی پڑ سکتی ہے۔
گجرات کے کسانوں کو اب 'کیار' کے بعد 'مہا' نامی طوفان سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جینت سرکار نے پیش گوئی کی ہے کہ ریاست میں ایک بار پھر بارش کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ 'مہا' نامی یہ طوفان مہاراشٹر سے گجرات منتقل ہوگا۔ ماہی گیروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اس طوفان سے چوکس رہیں۔ اگر ضرورت ہو تو، ماہی گیروں کو دو نمبر سگنل لگا کر سمندر میں جانے سے روکا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس دوران، گجرات حکومت نے بارش کے موسم سے فصلوں کے نقصان کا سروے کرنے کا حکم دیا ہے۔ حکومت نے فصل انشورنس کمپنیوں کو کاشتکاروں کو ہونے والے نقصانات کی فوری ادائیگی کا بھی حکم دیا ہے۔ وزیر زراعت آر سی فالڈو نے کاشتکاروں کو یقین دلایا ہے کہ فصلوں کے نقصان کے سروے کرنے والے کو فصل کی انشورینس کی رقم ادا کی جائے گی۔ بارش کی وجہ سے ضائع ہونے والے کسانوں کی فصلوں کے لئے حکومت نے 180030024088 ٹول فری نمبر جاری کیا ہے۔ کسان اپنی پریشانی کی اطلاع کے لئے اس نمبر پر کال کرسکیں گے۔ اس کے بعد متعلقہ افسر کا سروے کرکے کسانوں کو معاوضہ دیا جائے گا۔
غور طلب ہے کہ'کیار' نامی طوفان نے گذشتہ پانچ دنوں میں ریاست میں دو سے پانچ انچ بارش کی ہے۔ اس نے کسانوں کی مونگ پھلی ، روئی اور جوار باجرا کی فصلوں کو تباہ کردیا ہے۔ دیوالی کے دوسرے اور تیسرے دن گجرات کے کئی شہروں میں ایک سے پانچ انچ بارش ہوئی ہے۔ اس کی وجہ سے ، فصل خراب ہونے کی وجہ سے کسانوں کی معاشی صورتحال تشویشناک ہے۔