گاندھی نگر: طوفان بپرجوائے جمعرات کی شام گجرات کے ساحلی علاقوں میں پہنچ گیا۔ انتہائی تیز رفتار طوفان کی زد میں آکر دو افراد باپ بیٹا ہلاک ہوگئے جب کہ کم از کم 22 افراد زخمی ہوگئے۔ اس تباہی کے باعث سینکڑوں بجلی کے کھمبے اور درخت جڑ سے اکھڑ گئے ہیں۔ امدادی کام جنگی پیمانے پر جاری ہے۔ حکومت جان و مال کے نقصان کو کم کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ سکیورٹی ادارے تیار ہیں۔ کنٹرول روم سے اس کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات نے جمعہ کی صبح تک طوفان کے کمزور ہونے کی امید ظاہر کی۔
گجرات کے ریلیف کمشنر آلوک سنگھ نے بتایا کہ اس طوفان کی وجہ سے اب تک 23 جانور ہلاک ہو چکے ہیں اور گجرات میں تیز ہواؤں کے ساتھ مختلف مقامات پر 524 سے زیادہ درخت اور بجلی کے کھمبے گر چکے ہیں۔ اس کی وجہ سے تقریباً 940 گاؤں میں بجلی کی سپلائی ٹھپ ہو گئی۔ طوفان کے آنے کے ساتھ ہی ریاست کے سوراشٹرا اور کچھ کے ساحلوں پر 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلیں اور موسلا دھار بارش ہوئی۔
حکام نے بتایا کہ کئی راحت اور بچاؤ ٹیمیں الرٹ ہیں۔ ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ طوفان تقریباً 50 کلومیٹر کے قطر میں ساحل پر پہنچا۔ آئی ایم ڈی کے عہدیداروں نے بتایا کہ سمندری طوفان بپرجوائے سوراشٹرا اور کچھ کے علاقے سے بہت شدید طوفان کے طور پر آگے بڑھا۔
سائیکلون بپرجوائے نے سوراشٹرا اور کچھ کے ساحلوں کے قریب لینڈ فال کیا۔ دوارکا میں جاکھاؤ پورٹ سے 10 کلومیٹر مغرب میں 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بحیرہ عرب میں بننے والا سمندری طوفان بپرجوائے جمعرات کی شام گجرات کے ساحلی علاقے سے ٹکرایا۔ اس سے ٹرین سروس بھی متاثر ہوئی ہے۔ ویسٹرن ریلوے نے کہا کہ بیپرجوائے کی وجہ سے گجرات کے متاثرہ علاقوں میں نکلنے والی یا ختم ہونے والی تقریباً 99 ٹرینیں منسوخ یا مختصر مدت کے لیے بند رہیں گی۔ بھارت کے محکمہ موسمیات کے ایک سینئر ماہر موسمیات نے بتایا کہ انتہائی شدید سمندری طوفان بپرجوائے جمعرات کی آدھی رات تک جاری رہا۔