ریاست گجرات کے احمدآباد سمیت پورے ملک میں دواکتوبر کو مہاتما گاندھی کے یوم پیدائش منائی جارہی تھی۔ اس دوران مختلف تصاویر سامنے آئیں، کہیں لوگوں نے خراج عقیدت پیش کیا، تو کہیں گاندھی کی یاد میں سماجی رہنما کیمرے کو دیکھ کر اس قدر جذباتی ہوگئے کہ آنسو چھلک پڑے۔
گاندھی کی یوم پیدائش کے پیش نظر کانگریس رہنما کا ردعمل اب گجرات کی نویں کلاس کے انٹرنل امتحان میں پوچھے گئے سوال پر ایک بڑا تنازع کھڑا ہوگیا ہے، دراصل سوال یہ ہے کہ گاندھی جی نے خودکشی کیسے کی تھی؟
اس پر گجرات کانگریس کمیٹی کے ترجمان منیش دوشی نے کہا کہ گجرات میں بی جے پی کا محکمہ تعلیم بدعنوانی کا ایپی سینٹر بن گیا ہے، جو گجرات گاندھی جی کا پیدائشی ریاست ہے وہ گاندھی جو دنیا کے لیے رہنما بن گئے وہی گجرات میں آج گاندھی جی پر اس طرح کا سوال پوچھا جارہا ہے۔
اس سے صاف ظاہرہوتا ہے کہ گاندھی جی کی شبہیہ کو خراب کرنے کوشش بی جے پی کررہی ہے۔ آج گاندھی جی پر غلط تاریخ بتانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس معاملے پر کانگریس کمیٹی قوم سے غداری کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کررہی ہے۔
واضح رہے کہ اس معاملے پر کانگریس رہنما شکتی سنگھ گوہیل نے کہا تھا کہ جب پوری دنیا مہاتما گاندھی کی 150 ویں یوم پیدائش منارہی تھی تو گجرات کے اسکول میں بچوں سے پوچھا جارہا تھا کہ مہاتما گاندھی نے خودکشی کیسے کی؟
انہوں نے کہا کہ بابائے قوم کے خلاف قابل اعتراض سوال کیا گیا جو ایک سازش کے کا حصہ ہے۔ اس پر غداری کے الزام میں مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
خیال رہے کہ گاندھی نگرکے ضلع ایجوکیشن آفیسر نے اس متنازعہ سوال پر تنازعہ کو دیکھ کر بتایا کہ یہ سوال ہفتے کے روز ہونے والے داخلی امتحانات میں پوچھے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سوال قابل اعتراض ہے، جس کے لیے اسکول انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سفلم شالہ وکاس سنکول کے بینر تلے چلائے جانے والے ان اسکولز کے انتظامیہ نے یہ سوالیہ پرچہ تیار کیا تھا اور ان کا ریاست کے محکمہ تعلیم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔