دراصل سابر کانٹھا کے ہمت نگر رام نومی کے موقع پر نکالے گئے جلوس پر پتھراؤ کیا گیا تھا۔ اسی علاقے میں آج انتظامیہ نے بلڈوزر چلایا، جس میں ہنگامی طور پر غیر قانونی قبضہ کو ہٹانے کا کام کیا گیا۔ بہت سے مقامات پر نوٹس ملنے کے بعد ہی سے لوگوں نے خود ہی اپنی اپنی دکانیں اپنے ہاتھ سے منہدم کی اور خود ہی غیر قانونی قبضے ہٹانا شروع کر دیے اور اس کے بعد انتظامیہ کی طرف سے بلڈوزر آنے کے بعد علاقے کے تمام مقامات میں موجود غیر قانونی قبضہ کو ہٹایا گیا۔ اس کارروائی کے دوران سٹی سروے افسر اور انتظامیہ کے لوگ موجود رہے۔
Bulldozers Raze Houses Of 'Violence Accused' In Himmatnagar: ہمت نگر میں بھی چلا بلڈوزر، ملزمین کے گھروں کو منہدم کردیا گیا
گجرات کے سابر کانٹھا کے ہمت نگر میں رام نومی کے دن ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد حکومت مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔ انتظامیہ تشدد میں ملوث ملزمان کے گھر اور دکانیں مسمار کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ ایسے میں پیر کے روز ہمت نگر میں موجود تجاوزات ہٹانے کے لیے لوگوں کو نوٹس بھیجا گیا تھا اور آج انتظامیہ کے ٹیم جائے مقام پر پہنچیں اور غیر قانونی قبضے ہٹانا شروع کر دیا۔
ہمت نگر تشدد کی جگہ پر چلایا گیا بلڈوزر
یہ بھی پڑھیں:
Khambhat Violence: کھمبات تشدد معاملہ میں پولییس پر یکطرفہ کاروائی کرنے کا الزام
واضح رہے کہ دس اپریل کو سابر کانٹھا کے ہمت نگر رام نومی کے رن وشو ہندو پریشد کے زیراہتمام جلوس نکالا گیا تھا اور جلوس پر پتھراو ہوا، جس کے بعد بڑی تعداد میں پولیس موقع پر پہنچ گئی اور حالات پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے تھے۔ مشتعل افراد نے پولیس کی گاڑیوں سمیت کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی، پولیس مسلسل ملزمان کی شناخت کی کوشش کر رہی ہے۔ اس تشدد میں ایس پی سمیت ایک درجن پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔