اردو

urdu

ETV Bharat / state

Viklang Sahayak Kendra بارہ برسوں سے مغذوروں کی خدمات انجام دینے والے بابو بھائی صابو والا سے خاص ملاقات

بابو بھائی صابو والا کا اصلی نام غلام شیخ ہے۔ احمدآباد کے وٹوہ علاقے میں واقع وکلانگ سہایک کیندر تنظیم جانب سے گذشتہ 12 برسوں سے معذوروں کو امداد فراہم کی جا رہی ہے، لیکن وکلانگ سہایک کیندر تنظیم کے بانی بابو صابو والا ذاتی طور پر گذشتہ 35 برسوں سے معذوروں کی مدد کر رہے ہیں۔ Babu Bahi Sabuwala

بابو بھائی صابو والا
بابو بھائی صابو والا

By

Published : Oct 1, 2022, 12:32 PM IST

احمدآباد:ریاست گجرات کے احمدآباد کے وکلانگ سہایک کیندر تنظیم کے صدر بابو بھائی صابو والا کی جانب سے معذوروں و مخصوص لوگوں کے انجام دی جانے والی خدمات کے سلسلے میں ان سے بات چیت کی گئی۔ Babu Bahi Sabuwala

بابو بھائی صابو والا

بابو بھائی صابو والا کا اصل نام غلام شیخ ہے۔ احمدآباد کے وٹوہ علاقے میں واقع وکلانگ سہایک کیندر تنظیم جانب سے گذشتہ 12 برسوں سے معذوروں کو امداد فراہم کی جا رہی ہے، لیکن وکلانگ سہایک کیندر تنظیم کے بانی بابو صابو والا ذاتی طور پر گزشتہ 35 برسوں سے معذوروں کی مدد کر رہے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں بابو بھائی صابو والا نے کہا کہ وہ خود بچپن سے معذور ہیں، جس کی وجہ سے انہوں نے اپنے اپنے جیسے لوگوں کی تکالیف کو محسوس کیا اور 1985 سے معذور افراد کے لئے امداد کی شروعات کی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے چھوٹے پیمانے پر معذوروں کی مدد کرتے تھے لیکن 2010 میں انہوں نے ایک تنظیم بنیاد ڈالی، جس کا نام وکلانگ سہایک کیندر ہے جو حکومت سے رجسٹرڈ بھی ہے۔ اس کے ذریعے ہزاروں معذوروں کی مدد کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہر سال معذوروں کو راشن کٹ، کپڑے، ضروری اشیا، سردیوں میں کمبل، سائیکل اور ان کے روزگار کے مواقع فراہم کررہے ہیں، اور اس کے لئے وہ مختلف مقامات و شہروں کا سفر کرتے ہیں اور سیر و تفریح کی جگہ گھمانے بھی لے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معذوروں کی امداد کے وقت وہ ہندو مسلم کی تفریق نہیں کرتے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ہماری تنظیم حکومت سے منظور شدہ ہے۔ مگر اس کے باوجود بھی حکومت کی جانب سے کسی طرح کا گرانٹ یا مدد فراہم نہیں کی جاتی ہے،بلکہ ہم سے ڈونیشن لیا جاتا ہے،ان کے مطابق ہم نے اس تعلق سے حکومت و بی جے پی کے رہنماؤں سے گزارش بھی کی ہے لیکن اب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوا ہے،ان کے مطابق ہمارے جیسے معذوروں کا سب سے بڑا مسئلہ روزگار کا ہے اگر حکومت انہیں روزگار دیتی ہے تو انہیں فائدہ پہنچ سکتا ہے اور ان کی پریشانیاں دور ہو سکتی ہیں،ان کے مطابق وہ ان معذوروں کی شادی بھی کراتے ہیں۔



انہوں نے کہا کہ ہم نے کورونا وائرس کے دوران بھی ان معذوروں کا خیال رکھا، روزانہ کی بنیاد پر پانچ سو لوگوںکا کھانا بنا کر ہم نے ان لوگوں کے گھروں میں پہنچایا، کچھ معذوروں نے تو حالات سے پریشان ہو کر اس دوران خود کشی کر لی، لیکن اور دوسرا کوئی ایسا قدم نہ اٹھائیں اس کے لیے ہم نے ان لوگوں کی ہمت کو ٹوٹنے نہیں دیا اور انہیں امداد فراہم کی۔



انہوں نے کہا کہ معذو افرادبہترین صلاحیت کے حامل ہوتے ہیں۔ اسی کے مدد نظر ہم نے ان کے فن کو پہچانا اور ان کے لیے میوزیکل شو شروع کیا۔ اس میں ان لوگوں نے گانوں کے ذریعہ، رقص کے ذریعہ، نقالی کے ذریعہ اپنے فن کو دکھایا اور اسے اپنی روزی روٹی کا ذریعہ بنایا اور آج ایسے لوگ پوری دنیا میں اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں جو ہمارے لئے کافی فخر کی بات ہے۔


مزید پڑھیں:عالمی یوم معذور پر احتجاج کا اعلان

انہوں نے کہا کہ اب 3 دسمبر وکلانگ دیسوس کے دن ہم احمدآباد میں ایک بڑا پروگرام کرنے والے ہیں جس میں یہ لوگ اپنا ہنر دکھائیں گے اور اس میں شرکت کرنے والے سیاسی لیڈران سے ہم اپنے مسائل پر بات کریں گے تاکہ سرکار ان کی مدد کر سکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details