ریاست گجرات میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں اس بار بی جے پی اور کانگریس کے علاوہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین بھی حصہ لے رہی ہے۔
گجرات میں ایم آئی ایم پارٹی کو لانچ کرنے کے لیے پارٹی کے دو لیڈران امتیاز جلیل اور وارث پٹھان احمدآباد کے دو روزہ دورے پر آ چکے ہیں۔ گجرات کی سیاست میں مجلس کے داخل ہونے سے کئی سارے سوالات کھڑے ہو رہے ہیں۔ جس میں سب سے بڑا سوال یہ اٹھتا ہے کہ ایم آئی ایم کے آنے سے گجرات کی سیاست میں تبدیلی آئےگی یا نہیں ؟
ایم آئی ایم گجرات میں کامیاب ہوگی: حسین مومن کانگریس کے سابق کاؤنسلر رکن الدین محمد حسین مومن نے کہا کہ گجرات میں دلت، قبائلیوں اور مسلمانوں کو تیسرے آپشن کی ضرورت تھی اور تیسرے متبادل کے طور پر گجرات میں مجلس اتحاد المسلمین نے داخل ہو رہی ہے تو لوگ جوش و خروش کے ساتھ اس کا استقبال کر رہے ہیں اور 100 فیصد گجرات میں ایم آئی ایم کامیاب ہوگی۔
وہیں ایم آئی ایم میں شامل ہونے والے سماجی کارکن عبدالاحد خان پٹھان نے کہا کہ 'برسوں سے گجرات میں بی جے پی اور کانگریس کے علاوہ تیسرا آپشن نہیں تھا اب ایم آئی ایم کی آمد سے تیسرا متبادل عوام کو ملا ہے، تو یہاں کے لوگ بڑھ چڑھ کا رکنیت حاصل کر رہے ہیں۔'
ایم آئی ایم کو بی جے پی کی بی ٹیم کہا جاتا ہے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے عبدالاحد خان پٹھان نے کہا کہ 'کانگریس اے ہے تو ہم بی ہیں۔ کانگریس کے اراکین اسمبلی رات و رات بی جے پی میں شامل ہو جاتے ہیں۔ تب اے بی ٹیم نہیں کیا جاتا لیکن اگر کوئی نئی پارٹی آےگی تو وہ اے اور بی ٹیم بن جاتی ہے۔'
ایم آئی ایم گجرات میں کامیاب ہو پائے گی؟ اس پر دانی لمڈا کے پارٹی رکن حاجی فروز احمد رنگریز نے کہا کہ ایم آئی ایم کو ضرور کامیاب حاصل ہوگی کیونکہ مسلمانوں کے پاس گجرات میں تیسرا متبادل نہیں تھا اور گجرات کی عوام تیسرے متبادل کا انتظار کر رہی تھی۔ اویسی کی پارٹی پسماندہ طبقے کے لیے بنائی گئی پارٹی ہے۔ اس میں دلت، قبائیلی، مسلم اور نچلے طبقے کے لوگ شامل ہیں۔ یہ اچھے خیالات کو لے کر چلنے والی پارٹی ہے اس لئے ہم بھی ایم آئی ایم پارٹی کو گجرات میں مضبوط بنانے کے لیے جڑے ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: حل نہیں نکلا تو زرعی قوانین پر پابندی عائد کردیں گے: سپریم کورٹ
میم کے رکن افسر خان پٹھان نے اس متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ میم میں شامل ہونے کا مقصد یہی ہے کہ یہ پارٹی ہمیشہ سچ کے ساتھ رہتی ہے، پارٹی جمہوریت اور آئین کا خیال رکھتے ہوئے اپنے کام کر رہی ہے۔ اس لیے ہم اس پارٹی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔
وہیں ایم ائی ایم کے رکن سجاد حسین شیخ نے کہا کہ 'آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین صرف مسلمانوں کی پارٹی نہیں ہے بلکہ یہ پورے ہندوستان کی پارٹی ہے۔'