احمدآباد شہر میں اردو کی حالت خستہ ہوتی جا رہی ہے۔ وییں، احمدآباد میونسپل کارپوریشن اسکول بورڈ (اے ایم سی) کی اردو اسکولوں کو ضم کرکے بند کرنے کی شازس کی جارہی ہے۔ اردو اسکولوں کی عمارت کو مرمت کے نام پر بند کر بچوں کا مستقبل بگاڑا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے اردو اسکولوں کے بچوں کا ڈراپ آؤٹ کی شرح بڑھتی جارہی ہے۔
اردو اسکول کا تعمیراتی کام مکمل کر کے جلد ہی شروع کیا جائے گا: احمدآباد میئر
احمد آباد کے میئر کریت پرمار نے کہا کہ 'ہم جلد ہی اردو اسکول کے تعمیراتی کام کو مکمل کریں گے۔ ہمارا مقصد اردو اسکول میں انگریزی میڈیم اسکول جیسی سہولیات بچوں کو مہیا کروانی ہے۔ ان اسکولوں کی حالت بوسیدہ ہونے کی وجہ سے ہم نے یہاں کے بچوں کو دوسرے اسکولوں کے بچوں کے ساتھ ضم کردیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ اسکول بند ہونے کے بعد ان اسکول کیعز تعمیرتی کام کو روک دیا گیا اور گزشتہ دو سے تین سال سے ان میں کوئی بھی تعمیراتی کام نہیں ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے بچوں کو دور دراز کی اسکولوں میں پڑھنے جانا پڑ رہا ہے۔ اسکول دور ہونے کے سبب بڑی تعداد میں بچے اسکول چھوڑنے پر مجبور ہورہے ہیں اور ڈراپ آوٹ کی شرح بھی بڑھتی جارہی ہے۔ اس معاملے پر ہم نے احمدآباد میونسپل اسکول بورڈ کے کمنشر اور احمدآباد کے مئیر کو گذشتہ دنوں ایک میمورنڈم سونپا ہے اور ان اسکولوں کو جلد اَز اجلد شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:گجرات: نائب صدر نے آنند سڑک حادثے پر رنج وغم کا اظہار کیا
اس تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت نمائندہ نے احمدآباد کے مئیر کریت پرمار سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں سب سے زیادہ اسکول کی تعمیر کی گئی۔ اب جو اسکولیں بوسیدہ ہیں ان اسکولوں کو زیادہ سے زیادہ رینوویشن کیا جارہا ہے۔ ہم ہر اردو اسکول کے اندر انگریزی میڈیم کلاسس بنانے کا منصوبہ بھی بنا رہے ہیں۔ جو اسکولیں بوسیدہ ہیں انہیں رینوویشن کرنے کی وجہ سے بند کیا گیا ہے اور انہیں دوسرے اسکولوں میں ضم کردیا گیا ہے ۔ہم بہت جلد ان بند اسکولوں کو تعمیر کر دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔