احمدآباد کے جوہاپورا علاقے میں مختلف سماجی کارکنان خواتین نے این آر سی سی اےاے اور این پی آر کے تعلق سے خواتین میں بیداری لانے کے لیے ایک پروگرام کا اہتمام کیا جس میں بڑی تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔
اس تعلق سے سماجی کارکن عارفہ پروین نے کہا کہ ہم محلے محلے جاکر خواتین میں بیداری پیدا کر رہے ہیں اور سی اے اے اور این آر سی این پی آر کیوں لایا گیا ہے اور یہ قانون کس طرح سے ہماری شہریت کوچھین سکتا ہے اس کے لیے ہمیں کیا کرنے کی ضرورت ہے اس بارے میں معلومات فراہم کی۔
احمدآباد: این آر سی، سی اے اے، این پی آر کے لیے بیداری مہم تو وہیں اس پروگرام میں دہلی سے آنے والی سماجی کارکن فاطمہ تنویر نے کہا کہ ہم نے دہلی کے حالات دیکھے ہیں- شاہین باغ سے لے کر دہلی فساد کو بھی دیکھا ہے جو قابل مذمت ہے اور شاہین باغ سے نہیں جوڑنا چاہیے کیونکہ قانون امن و امان کے ساتھ خواتین احتجاجی مظاہرے پر بیٹھی ہیں اور سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
اس کے علاوہ اس پروگرام میں حصہ لینے والی جامعہ کی سابق طالبہ فصیحہ اکرام نے کہا کہ جس طرح سے جامعہ کے طلبا کو لاٹھی چارج کیا گیا بربریت کی گئی ہے ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں ایسا دوبارہ نہ ہو۔