ووٹ کا عمل صبح سات بجے سے شروع ہو چکا ہے اور دن کے دو بجے تک پولنگ ہوگی۔ انتظامیہ نے انتخابات کا پر امن طریقے سے انعقاد کرنے کے لیے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی ہے۔ پولنگ مراکز کے اندر اور آس پاس سکیورٹی کے سخت بندوبست کیے گئے ہیں۔ وہیں متعلقہ پولنگ عملے کو بھی پولنگ مراکز کی طرف ضروری سازوسامان کے ساتھ پہلے ہی روانہ کیا گیا تھا۔
ڈی ڈی سی، پنچایتی اور بلدیاتی اداروں کے ضمنی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے 33 انتخابی حلقوں میں آج ووٹنگ جاری ہے۔ جس میں 16حلقے کشمیر سے ہیں جبکہ 17 حلقے جموں سے ہیں۔ ان حلقوں میں 2046 پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 1254 مراکز وادیٔ کشمیر میں ہیں جبکہ 792 مراکز جموں خطے میں قائم کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:جموں و کشمیر ڈی ڈی سی انتخابات: پولنگ کی تازہ ترین اپڈیٹس
تیسرے مرحلے میں 305 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ جموں و کشمیر کے 7 لاکھ 37 ہزار 6 سو 48 رائے دہندگان کریں گے۔ آٹھ مرحلوں پر محیط انتخابات کا سلسلہ 19 دسمبر کو اختتام پذیر ہوگا جبکہ 22 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
جموں و کشمیر میں پہلی مرتبہ ڈی ڈی سی کے انتخابات منعقد کیے جانے سے جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا وہیں یوٹی میں ڈی ڈی سی کونسلوں کو پانچ برس کی مدت کے لیے منتخب کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات پارٹی بنیادوں پر ہو رہے ہیں، اس میں 6 بڑی سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، عوامی نیشنل کانفرنس، پیپلز مومنٹ، پیپلز کانفرس اور سی پی آئی ایم کا مشترکہ فورم عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ، بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس سمیت اپنی پارٹی حصہ لے رہی ہیں۔
وہیں آزاد امیدواروں کی اچھی خاصی تعداد بھی میدان میں ہے۔ ادھر وسطی کشمیر گاندربل میں تیسرے مرحلے کے تحت جن 3 حلقوں میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ ان میں گاندربل اے، بی اور سی شامل ہیں۔ ضلع گاندربل میں تیسرے مرحلے کے تحت 27 امیدوار میدان میں ہیں۔